پسنی فش ہاربر کی بحالی کے لیے کنسلٹنسی خدمات حاصل کرنے کا اعلان،غیرملکی فرموں سے ٹینڈر طلب

گوادر (یو این اے )بلوچستان حکومت کی جانب سے پسنی فش ہاربر کی بحالی کے لیے کنسلٹنسی خدمات حاصل کرنے کا اعلان،غیرملکی فرموں سے ٹینڈر طلب کرلیے گئے،فزیبلٹی اسٹڈی کرانے کے لیے 25 کروڑ روپے کی لاگت کا تخمینہ لگایا گیاتفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت کے ماہی گیری و ساحلی ترقی کے محکمے نے پسنی فش ہاربر کی بحالی کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی کرانے کے لیے کنسلٹنسی خدمات کے حصول کا اعلان کر دیا ہے۔ اس مقصد کے لیے معروف قومی اور بین الاقوامی فرموں (JV) یا سروس پرووائیڈرز سے درخواستیں طلب کی گئی ہیں۔فزیبلٹی اسٹڈی کرانے والے فرمز کے لیے کچھ شرائط بھی رکھے گئے ہیں کہ وہ پاکستان انجینئرنگ کونسل (PEC) میں کنسلٹنگ انجینئرنگ فرم کے طور پر رجسٹریشن حاصل ہو جبکہ کسی بھی پروکیورنگ ایجنسی یا اتھارٹی کی جانب سے بلیک لسٹ نہ کیا گیا ہو۔ پروجیکٹ کا مقصد پسنی فش ہاربر کی بحالی کے لیے ایک جامع فزیبلٹی اسٹڈی کرانا ہے تاکہ ماہی گیری کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کیا جا سکے اور ساحلی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔پروکیورمنٹ بلوچستان پبلک پروکیورمنٹ رولز 2014 کے تحت کی جائے گی اور کنسلٹنٹس کا انتخاب دی گئی ‘ڈیٹ شیٹ’ میں درج کردہ طریقہ کار کے مطابق کیا جائے گا فرمز کے لیے یہ بھی شرط رکھی گئی ہے کہ اسے اسی نوعیت کے کم از کم دو منصوبوں کا تجربہ ہونا ضروری ہے اور بولی دہندہ کسی بھی پاکستانی پروکیورنگ ایجنسی سے بلیک لسٹ نہ ہو۔بلوچستان حکومت کی جانب سے ماہی گیری اور ساحلی ترقی کے اس منصوبے کو اہم اقتصادی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، جو ماہی گیری کے شعبے کو مزید تقویت دینے میں مدد دے گا واضح رہے کہ اس سے قبل بھی پسنی فش ہاربر جیٹی کی فزیبلٹی اسٹڈی کرانے کے لیے غیرملکی اخبار میں اشتہار مشتہر کرایا گیا تھا لیکن کسی بھی غیرملکی فرم نے اِس میں دلچسپی نہیں لی۔بتایا جاتا ہے کہ پسنی فش ہاربر کی بحالی میں نیب کی رکاوٹ کے سبب کوئی بھی ملکی اور غیرملکی فرمز پسنی فش ہاربر جیٹی کی بحالی کے لیے دلچسپی نہیں لے رہا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں