بلوچستان کے حالات سنگین، امن و امان کی صورتحال تشویشناک حد تک خراب ہو چکی ہے، جے یو آئی

کوئٹہ(این این آئی) جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے صوبائی بیان میں صوبے کی مجموعی صورتحال پر اظہارِ تشویش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جمعیت علماء اسلام بلوچستان صوبے میں بڑھتی ہوئی سیاسی بے یقینی اور امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتی ہے بالخصوص بلوچستان کے حالات دن بدن سنگین ہوتے جا رہے ہیں جو صوبے استحکام کے لیے انتہائی خطرناک ہیں ہاں ایک طرف صوبہ شدید سیاسی غیر یقینی صارتحال کا شکار ہے، وہیں امن و امان کی صورتحال بھی تشویشناک حد تک خراب ہو چکی ہے بلوچستان کے بعض علاقوں میں بدامنی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ دنوں میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اور ان کی جماعت کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات کا اندراج سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہے، جو جمہوری روایات کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اسی طرح جمعیت علماء اسلام کے رہنماؤں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ وڈیرہ غلام سرور زہری کو ساتھی سمیت بے دردی سے شہید کیا گیا، اس سے پہلے مولانا صدیق مینگل کو شہید کیا گیا، اور حالیہ دنوں میں قلات میں حاجی الف خان نیچاری کے بیٹے کو سرعام قتل کر دیا گیا بدقسمتی سے ان سنگین جرائم کے مرتکب افراد کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا جا سکا، جو ریاستی اداروں کی بے حسی اور عدم توجہی کو ظاہر کرتا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ کوئٹہ، مستونگ، قلات، دکی، ڑوب اور دیگر اضلاع میں حالات مسلسل بگڑ رہے ہیں، جس کی وجہ سے عوام میں بے چینی اور عدم تحفظ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر بلوچستان بھر میں سڑکیں بند کی جا رہی ہیں، جبکہ قبائلی علاقوں میں تناؤ خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے، جو کسی بڑے بحران کو جنم دے سکتا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے حالیہ فیصلے میں کھلی جانبداری کا مظاہرہ کیا ہے، جو جمہوری عمل پر ایک بدنما داغ ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ الیکشن کمیشن غیر جانبدار ادارہ ہونے کے بجائے ایک مخصوص جماعت کے مفادات کا تحفظ کر رہا ہے، جو ملک میں جمہوری قدروں کو شدید نقصان پہنچا رہا ہے جمعیت علماء اسلام اس غیر منصفانہ فیصلے کو کسی صورت قبول نہیں کرے گی جمہوری حقوق کی پامالی اور عوام کو انتخابی عمل سے بدظن کرنے کی کوششیں کسی بھی طور ملکی مفاد میں نہیں چیف الیکشن کمیشن کی مدت پوری ہو چکی ہے، انہیں اب باعزت طور پر مستعفی ہو جانا چاہیے ایسے فیصلے ملک میں مزید عدم استحکام پیدا کر رہے ہیں، جس کی تمام تر ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہوگی جمعیت علماء اسلام عوام کے جمہوری حقوق کے تحفظ اور ملک میں امن و استحکام کے لیے اپنی جمہوری اور آئینی جدوجہد جاری رکھے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں

Logged in as Bk Bk. Edit your profile. Log out? ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے