جعفر ایکسپریس کی طرح ہمارا ملک بھی یرغمال، وزیراعلیٰ کی تقریر بلوچستان کے مسئلے پر پیٹرول چھڑکنے کے مترادف ہے، ثنا بلو چ

ویب ڈیسک : بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے مرکزی رہنما ثنا اللہ بلوچ نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس کی طرح ہمارا ملک بھی یرغمال بنا ہوا ہے، جب حکمراں طبقہ خود کو عقل کل سمجھتا ہو اور تمام فیصلے لاٹھی، ڈنڈے یا بندوق سے حل کرنا چاہتا ہے تو وہاں اس طرح کے واقعات ہوتے ہیں، طاقتور طبقہ ملک کے بنیادی کو نہیں سمجھتا تو ایسے واقعات ہوتے ہیں، جب ملک میں عدلیہ، آئین سب کچھ یرغمال ہو تو نان اسٹیٹ ایکٹرز فائدہ اٹھاتے ہیں۔آج ٹی وی کے پروگرام ’نیوز انسائٹ ودعامرضیا‘ کے میزبان سے گفتگو کرتے ہوئے ثنا اللہ بلوچ نے کہاکہ بلوچستان کے مسئلے کے حل کے لئے ہمیشہ آپریشن کا راستہ اپنایا گیا، وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی تقریر بلوچسستان کے مسئلے پر پیٹرول چھڑکنے کے مترادف ہے، بدقسمتی سے نقصان نچلے طبقے کو ہی ہورہا ہے، یہ کچھ حقیقتیں ہیں جن کو ہمیں سمجھنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل پر چھوٹی موٹی کمیٹیاں بنیں لیکن کبھی کوئی بڑی کوشش نہیں ہوئی ہے، ہم سمجھتے تھے 18 ترمیم کے بعد بلوچستان کے لوگوں کی زندگی تبدیل ہوجائے گی اور ان کو سیاسی حقوق بھی ملیں گے لیکن اس ترمیم کی آڑ میں ادھر اور لوٹ مار مچی ہوئی ہے۔بی این پی کے سینئر رہنما نے کہا کہ بلوچستان کا تنازعہ پوری دنیا سے کوئی الگ تنازعہ نہیں ہے، بغاوتوں اور سورشوں کے بعد نتیجہ بات چیت کے ذریعے ہی مسئلے کا حل نکالنا پڑتا ہے، یہ بات ہماری مقتدرہ اور ہمارے باغی نوجوانوں کو بھی سمجھنا چاہیے۔ثنااللہ بلوچ نے مزید کہا کہ بلوچستان کا ایک مخصوص طبقہ سمجھتا ہے کہ اسلام آباد یا وفاق بلوچستان کو نو آبادیاتی کی طرح چلایا جاتا ہے، ہمیں حقوق نہیں دیئے جاتے ہیں، یہ سوچ بری نہیں ہے، لوگوں میں احساس محرومی بڑھتا جارہا ہے۔