ناصر قمبرانی سمیت خاندان کے تمام افراد کو منظر عام پر لایا جائے، بی این پی

کوئٹہ (آ ن لائن)بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ ناصر قمبرانی سمیت ان کے خاندان کے دیگر لاپتہ کئے گئے افراد کو فوری طور پر بازیاب کر کے منظر عام پر لایا جائے آئے روز سیاسی رہنماں ، کارکنوں خصوصا نوجوانوں کے لاپتہ کرنے کے واقعات اس بات کی غمازی ہے کہ حکمران بلوچستان کے اہم اور احساس معاملے کو حل کرنا نہیں چاہتے ہیں مشرف دور سے ہنوز لوگوں کو لاپتہ کرنے کا سلسلہ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے بلوچستان میں بلوچ نوجوانوں کو لاپتہ کرکے مسخ شدہ لاشیں پھینکنے کے واقعات سول ڈکٹیٹروں کے دور میں بھی جاری ہیں اقتدار کے نشے میں سب کچھ ٹھیک ہے کی رٹ لگانے والے لاپتہ افراد کے مسئلے کو مسئلہ ہی نہیں گردانتے ہزاروں بلوچ نوجوان لاپتہ ہیں بی این پی پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں بلوچستان کے اہم مسئلے یعنی لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے آواز بلند کر رہی ہے بلوچستان سمیت دیگر صوبوں سے جتنے بھی لوگ لاپتہ ہیں ان کی فوری بازیابی کو یقینی بنایا جائے حکمران اس بات کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں بی این پی لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق ہر فورم پر موثر آواز رہی ہے پارٹی نے مقتدرہ کے ایوانوں ، عسکری قیادت کے سامنے بلوچ لاپتہ افراد کے مسئلے کو اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے اسے اجاگر کیا چند افراد بلوچستان کے اہم ایشو کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں آئے مگر عالمی رپورٹ کے مطابق ایشیامیں سری لنکا کے بعد پاکستان دوسرا ملک ہیں جہاں ہزاروں کی تعداد میں لوگ لاپتہ ہیں حالیہ چند دنوں میں بلوچستان کے مختلف علاقوں سے نوجوان کو لاپتہ کیا گیا جن کی بازیابی کیلئے مائیں ، بہنیں سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں بیان میں کہاگیا ہے کہ اگر کوئی لاپتہ فرد کسی جرم میں ملوث ہے تو عدالتیں موجود ہیں انہیں منظر عام پر لا کر شفاف ٹرائل کیا جائے یہ نہ ہو کہ ان کے اہل خانہ کو پریشانیوں سے دوچار کیا جائے موجودہ حکمران بھی سابقہ پالیسیوں پر گامزن ہیں انہیں لاپتہ افراد کی بازیابی سے کوئی سروکار نہیں انہیں اقتدار کے نشے میں سب کچھ ٹھیک نظر آ رہا ہے بلوچ اور بلوچستانی عوام کے ساتھ ناروا سلوک قابل مذمت ہے بیان میں کہا گیا کہ فوری طور پر لاپتہ افراد کی بازیابی کو یقینی بنا کر انہیں منظر عام پر لایا جائے انسانی حقوق کی پامالیوں کا سلسلہ بند کیا جائے بیان میںمزید کہا گیا کہ ناصر قمبرانی ، جواد ، ارار ، ضیاالرحمان ، فضل الرحمان ،علی اصغر ، بلال احمد سمیت عبدالرحمان کو منظر عام پر لایا جائے-

اپنا تبصرہ بھیجیں