پسنی میں 14 سالہ لڑکے کی لاش برآمد، اہلخانہ کا احتجاج، قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ

پسنی (نامہ نگار ) پسنی سے لاپتہ لڑکے کی لاش روڈ کنارے سے برآمد، خاندان کا پسنی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ جاری تھا کہ لڑکے کی موت کی خبر آگئی، بازیابی کے نعرے سسکیوں میں تبدیل ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق پسنی سے لاپتہ 14 سالہ بچہ ساحل گلاب کی لاش پسنی کے مین روڈ کے کنارے پولیس کو ملی ہے۔ پولیس کے مطابق آج صبح انہیں اطلاع ملی کہ روڈ کنارے ایک لاش پڑی ہے جس پر پولیس وہاں پہنچی اور لاش کو اسپتال منتقل کردیا جہاں ا± کی شناخت14 سالہ بچہ ساحل گلاب کے نام سے ہوئی۔ ساحل گلاب کی عدم بازیابی کے خلاف ا± کا خاندان پسنی پریس کلب کے سامنے احتجاج کررہا تھا کہ عین اس وقت اس کے مرنے کی خبر موصول ہوئی بازیابی کے نعرے سسکیوں میں تبدیل ہوگئے۔ خاندان کے مطابق ساحل گلاب 4 اپریل جمعہ کی شام کو گھر کا سودا خریدنے کے لیے بازار گیا اوردوبارہ واپس نہیں آیا۔ خاندان نے بتایا کہ انہوں نے رات بھر لڑکے کو تلاش کی لیکن وہ نہ ملا جس پر انہوں نے پولیس تھانہ پسنی میں لڑکے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی۔ ساحل گلاب ہائیر سیکنڈری اسکول میں زیرتعلیم اور جماعت نہم کا طالب تھا۔ ساحل گلاب کے ماموں محمدانور بلوچ نے بتایا کہ ساحل گھر کیلئے روغن اور چینی لینے کیلئے بازار گیا تھا لیکن درندوں نے ا± کو بے دردی سے قتل کردیا۔ انہوں نے روتے ہوئے بتایا کہ ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں اور نہ ہی یہ معصوم بچہ کسی کا دشمن ہوسکتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پولیس قاتلوں کو ڈھونڈے اور ا±نہیں سزا دلائے۔ آر ایچ سی پسنی کے میڈیکل افسر ڈاکٹر محمد جان بلوچ کے مطابق لڑکے کی لاش مسخ ہے اور دو روز پرانی لگتی ہے انہوں نے بتایا کہ لاش پر کسی گولی یا کہ تیز دھار آلہ جیسے چاقو وغیرہ کا کوئی نشان موجود نہیں ہے۔ ایس ایچ او پسنی شکیب ارسلان نے بتایا کہ لڑکے کی گمشدگی کے بعد پولیس نے مختلف جگہوں پر چھاپہ مارا ہے لگتا یوں ہے کہ پولیس کی کارروائیوں سے خوف زدہ ہوکر قاتلوں نے اس کی لاش پھینک دی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں