کراچی، ایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے گودام میں دھماکہ، 34 افراد زخمی

ویب ڈیسک : کراچی کے علاقے صدر میں ایم اے جناح روڈ پر واقع پٹاخوں کے گودام میں دھماکے میں 34 افراد زخمی ہوگئے، دھماکے کے بعد گودام سے دھویں کے بادل اٹھ رہے ہیں، فائر بریگیڈ کی گاڑیاںآگ بجھانے میں مصروف ہیں۔ڈان نیوز کے مطابق کراچی کی مرکزی شاہراہ ایم اے جناح روڈ پر تاج کمپلیکس کے قریب گنجانآباد علاقے میںآتش بازی کے سامان کے گودام میں سہ پہر کے وقت دھماکا ہوا، دھماکا اتنا شدید تھا جس کیآواز دور دور تک سنی گئی اورآس پاس کی عمارتوں کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ترجمان ریسکیو 1122 کے حسان الحق حسیب خان نے ڈان نیوز کو بتایا کہ تاج میڈیکل کمپلیکس، صدر کے قریب ’ الا?منہ پلازہ‘ نامی چار منزلہ عمارت ، جہاں بالائی منزلوں پر خاندان رہائش پذیر ہیں، کے تہہ خانے میں ’ سپر فائر ورکس’ کے نام سے گودام قائم تھا، جہاں آتشبازی کے سامان کی تیاری کے لیے خام مال ذخیرہ کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق شبہہ ہے کہ شارٹ سرکٹ کے باعث دکان میں آگ لگی اور انتہائی آتش گیر مواد کی موجودگی کی وجہ سے زوردار دھماکہ ہوا جس سے عمارت کے ستون اور دیواریں متاثر ہوئیں جبکہ بھاری سیمنٹ کے بلاک وہاں کھڑی گاڑیوں پر جاگرے۔ قریب کی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔انہوں نے کہا کہ 34 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے چار سے پانچ افراد بے ہوش ہیں اور ان کی حالت نازک ہے کیونکہ دھماکے اور آگ کے شدید اثرات ان پر پڑے ہیں۔ترجمان ریسکیو 1122 نے بتایا کہ کے ایم سی فائر بریگیڈ اور ریسکیو 1122 کی 12 فائر ٹینڈرزآگ بجھانے میں مصروف ہیں۔ چونکہ وہاں دھماکہ خیز مواد ذخیرہ تھا اس لیے آگ گرمی کے باعث بار بار بھڑک اٹھتی ہے جس سے فائر فائٹرز کو مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ تہہ خانے سے گھنا دھواں نکل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہآگ پر 60 سے 70 فیصد تک قابو پا لیا گیا ہے اور کوششیں جاری ہیں کہ اسے مکمل طور پر بجھایا جائے۔پولیس سرجن ڈاکٹر سمیعہ سید نے ڈان نیوز کو بتایا کہ 20 زخمیوں کو جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) منتقل کیا گیا ہے، جن میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے، جبکہ 14 دیگر افراد کو سول اسپتال کراچی کے ٹراما سینٹر لے جایا گیا جہاں دو کی حالت نازک بتائی گئی، انہوں نے کہا کہ دیگر زخمیوں کی حالت کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔کاو¿نٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے سینئر افسر راجہ عمر خطاب نے جائے حادثہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لوگ اسے آتشبازی کا سامان کہتے ہیں مگر اس میں دھماکہ خیز مواد موجود تھا۔انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں اسی علاقے کے اطراف سے دو ٹن دھماکہ خیز مواد ضبط کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ آتشبازی کا سامان بھی دھماکے یا بم بنانے کے لیے استعمال ہوسکتا ہے۔انہوں نے اندازہ ظاہر کیا کہ مذکورہ رہائشی عمارت کے تہہ خانے میں 50 کلوگرام سے کہیں زیادہ آتش بازی کا سامان ذخیرہ کیا گیا ہوگا۔ انہوں نے رہائشی علاقوں میں اتنے زیادہ دھماکہ خیز مواد کی موجودگی کو نہایت خطرناک قرار دیا۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر ٹراما سینٹر ڈاکٹر رتھ فاو¿ سول اسپتال کراچی ، ڈاکٹر صابر میمن کے مطابق ٹراما سینٹر میںآگ لگنے سے زخمی ہونے والےآٹھ افراد لائے گئے ہیں اور تمام کی حالت تشویشناک ہے۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے گودام میںآگ لگنے کا نوٹس لے لیا ہے۔ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق سید مراد علی شاہ نے ہدایت کی ہے کہآگ پر جلد سے جلد قابو پانے کی کوشش کی جائے، کسی طرح کا کوئی جانی نقصان نہ ہو۔وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنرکراچی کو ہدایت کی ہے کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جائے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ شہر اورآبادی کے درمیان ایسے کسی بھی مواد کی تیاری کی اجازت نہیں جو نقصان کا باعث بنے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہآگ پر قابو پاکر مجھے اس کی تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں