حکومت شمسی توانائی کا نظام دے رہی ہے اور نہ ہی بجلی، کسان اتحاد نے کوئٹہ میں بھوک ہڑتالی کیمپ لگا لیا
کوئٹہ (آن لائن) چیئرمین کسان اتحاد رجسٹرڈ بلوچستان پاکستان خالد حسین باٹھ نے کہا ہے کہ حکومت کسانوں کو نہ تو شمسی توانائی کا نظام دے رہی ہے اور نہ ہی بجلی دی جارہی ہے جس کی وجہ سے زرعی شعبہ زبوں حالی کا شکار ہے ہم نے 15 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ حکومت کو دیا تھا جس کے حصول کے لئے ہم نے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ قائم کردیا ہے مطالبات کے حصول تک احتجاج جاری رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آریاحورین سمیت دیگر کے ہمراہ سوموار کوکوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ خالد حسین باٹھ نے کہا ہے کہ ہم گزشتہ کئی عرصے سے کسانوں کو درپیش مشکلات کے حوالے سے پریس کانفرنس کے ذریعے حکمرانوں اور حکام بالا کو آگاہ کرتے رہے ہیں تا حال ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے اور نہ ہی زمینداروں کو کوئی سہولت دی گئی ہے اس وقت حکومت کی جانب سے اعلان کردہ نہ تو شمسی توانائی کا نظام اور نہ ہی بجلی دی جارہی ہے جس کی وجہ سے زمیندار مشکلات سے دو چار ہیں ہم نے اپنے مطالبات کے حصول کے لئے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ قائم کردیا ہے۔ اور مطالبہ ہے کہ حکومت کسانوں کو شمسی توانائی کا نظام مہیا کرے اور انکے بجلی کے کنکشن کاٹے جارہے ہیں ۔گندم اور گنے کے ریٹ طے نہیں کئے گئے جسکی وجہ سے آٹا اور چینی مہنگی ہوئی ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ آبی گزر گاہوں پر کمرشل پلازے اور دیگر مراکز قائم کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت قانونی کاروائی ہونی چائے بھارتی آبی جارحیت کے بعد نقصانات بھی اسلئے زیادہ ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سیلاب متاثرین سے اظہار یکجہتی ہے ربی کینال کے ٹیوب کنکشن بحال کرکے سولر کی رقم ادا کی جائے اور بیرون کا منجھو موری کی تعمیر پر خرچ ہونے والے 50 لاکھ روپے حکومت زمینداروں کو ادا کرے 2022ءکے سیلاب آج بھی امداد کے منتظر ہے زمینداروں کو گندم کی کاشت سے قبل بیج دیا جائے جعفر آباد اور نصیر آباد کے زمینداروں کی بجلی نہ کاٹی جائے۔ غازی سے مڈشربت، جھنگو گوٹھ، پلی واہ کھوکرتا جنگو اور چھری تا پلی واہ مٹھڑی بالا ناڑی کے علاقوں میں بھل صفائی کی جائے۔ ہرنائی میں بجلی بحال کرکے کھوسٹ روڈ کھولا جائے کانک گرڈ اسٹیشن سے بجلی بحال کی جائے ، کچلاک میں بھی وولٹیج کی کمی کو دور کیا جائے اور بلوچستان کے زمینداروں کو زرعی پیکج دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جن علاقوں میں سولر پینل نہیں دے رہی اور وہاں بجلی کے کنکشن نہ کاٹی جائے اور گندم کی کاشت سے قبل ریٹ مقرر کئے جائیں۔


