حلقہ بندیوں اور انتخابی فہرستوں پر تحفظات، سیاسی و سماجی شخصیات کا کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنیکا مطالبہ

کوئٹہ (آن لائن) کوئٹہ شہر سے تعلق رکھنے والی سیاسی و سماجی شخصیات نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔گزشتہ روز نعیم احمد مدنی سے محمد کامران مدنی ،جماعت اسلامی بلوچستان کے رہنما ڈاکٹر عطا الرحمن، بلوچستان عوامی پارٹی کوئٹہ سٹی کے صدر حاجی احسان اللہ خاکسار، سیاسی و سماجی شخصیت قیصر محمود خان، سابق ایم ڈی واسا حامد لطیف رانا، جمعیت القرا بلوچستان کے سربراہ قاری عبد الرشید ہزاروی، پیپلز پارٹی کے رہنما لالا صغیر کھرل، پی ٹی آئی کے نجم الثاقب، سیاسی و سماجی شخصیت معین اختر اور عبد الرحمن و دیگر شرکا نے کہا کہ کوئٹہ شہر کے تمام حلقوں کی تشکیل نو میں انتہائی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا گیا ہے اور موجودہ حلقہ بندیوں نے بلدیاتی نظام کو بہتر بنانے کے بجائے اسے نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے انتخابی فہرستوں میں بغیر منصوبہ بندی اور عوامی رائے کی نظر انداز کرنے پر بھی شدید تنقید کی۔اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ کچھ حلقوں کے ووٹرز کے نام دوسرے حلقوں کی فہرستوں میں شامل کر دیے گئے ہیں، جس کی وجہ سے ووٹرز حق رائے دہی سے محروم ہو رہے ہیں۔ شرکا نے کہا کہ ہر ووٹر چاہتا ہے کہ وہ اپنے حلقے میں اپنا حق رائے دہی استعمال کر کے مناسب امیدوار کا انتخاب کرے، مگر افسوس کہ الیکشن کمیشن نے عوام کو یہ حق محدود کر دیا ہے۔ملاقات کے اختتام پر شرکا نے حکومت بلوچستان سے زور دار اپیل کی کہ بلدیاتی انتخابات فی الفور ملتوی کیے جائیں اور انتخابی فہرستوں کی درستگی کے بعد انتخابات کرائے جائیں، بصورت دیگر یہ الیکشن عوامی رائے کے برعکس سمجھے جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں