بلوچستان کو کرپشن کے گڑھ میں تبدیل کر دیا گیا، ستائیسویں آئینی ترمیم بلوچ قوم کی شناخت ختم کرنے کی ایک کڑی ہے، کیچ بار ایسوسی ایشن

تربت (نامہ نگار) کیچ بار ایسوسی ایشن کے زیراہتمام ایک اہم پروگرام کا انعقاد کیا گیا، جس میں وکلاءبرادری سمیت سماجی و سیاسی شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ پروگرام کے مہمان خصوصی معروف قانون دان چنگیز حئی ایڈووکیٹ تھے، جبکہ نیاز احمد ایڈووکیٹ نے اسٹیج سیکرٹری کے فرائض انجام دیے۔ پروگرام سے سابق ایڈووکیٹ جنرل ناظم الدین، ہائی کورٹ بار کے سابق صدر محراب خان گچکی ایڈووکیٹ، بلوچستان بار کونسل کے سابق چیئرمین قاسم گاجزئی ایڈووکیٹ، کہدہ عنایت ایڈووکیٹ اور شامس بزنجو ایڈووکیٹ نے خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خاموش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، مگر اب ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ ماضی میں آمریت کے دور میں آئین کی ترمیم کے خلاف وکلا اور سیاسی کارکنوں نے مزاحمت کی، لیکن آج جمہوری حکومت کے دور میں آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہو رہی ہے اور سیاسی قیادت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی بڑی جماعتیں مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی 27ویں آئینی ترمیم جیسے اقدامات کے ذریعے آئین و جمہوریت کی روح کو کمزور کر رہی ہیں۔ یہ ترمیم بلوچ قوم کی شناخت ختم کرنے کی ایک کڑی ہے۔ بلوچ اور بلوچستان کی بقا کے لیے اب ہمیں متحد ہو کر جدوجہد کرنا ہوگی۔ مہمان خصوصی چنگیز حئی ایڈووکیٹ نے اپنے خطاب میں کہا کہ وکلا برادری ہمیشہ ظلم و جبر کے خلاف صف اول میں رہی ہے۔ حقیقی جمہوریت کی بحالی میں بار ایسوسی ایشنز نے ہمیشہ کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ گزشتہ 78 برسوں سے طاقتور طبقہ عوام پر مسلط رہا ہے جو قوم کی شناخت تسلیم کرنے سے انکاری ہے۔ یہ حکمران اداروں پر اپنا بیانیہ مسلط کر کے ملک کو یرغمال بنا چکے ہیں۔ آج سپریم کورٹ پر دباﺅ ڈالا جا رہا ہے تاکہ وہ حکومت کے تابع ہو جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تھری ایم پی او عوامی حقوق سلب کرنے کا حربہ ہے۔ عدالتوں کی ساکھ تباہ کی جا رہی ہے۔ بلوچستان کو کرپشن کے گڑھ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ زمینوں، وسائل اور ساحل پر مافیا قابض ہے۔ اب وقت ہے کہ وکلاءاور عوام متحد ہو کر اس نظام کے خلاف آئینی جدوجہد کریں۔ چنگیز حئی ایڈووکیٹ نے اس بات پر زور دیا کہ ہم وکیل ہونے کے ساتھ سیاسی ورکر بھی ہیں۔ دلیل اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ناانصافی کے خلاف آواز بلند کرنا ہمارا فرض ہے۔ مکران علم و دانش کا مرکز ہے، یہاں سے شعور و مزاحمت کی نئی لہر اٹھنی چاہیے۔ اس موقع پر کیچ بار ایسوسی ایشن کے صدر مجید شاہ ایڈووکیٹ، مشکور انور ایڈووکیٹ، بوھیر صالح ایڈووکیٹ، شبیر احمد ایڈووکیٹ، خلیف ایڈووکیٹ، عبدالمجید دشتی ایڈووکیٹ اور خواتین وکلاءسمیت وکلاءکی بڑی تعداد شریک تھی۔ پروگرام کے اختتام پر کیچ بار ایسوسی ایشن کے صدر مجید شاہ ایڈووکیٹ نے تمام شرکاءکا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کیچ بار ایسوسی ایشن کے سائے تلے ہم سب ایک ہیں، لاپتہ افراد کا مسئلہ ہم سب کا مشترکہ مسئلہ ہے، جس کے حل کے لیے وکلا برادری اپنی قانونی و اخلاقی جدوجہد جاری رکھے گی۔ پروگرام کے آخر میں مقررین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آئین، قانون اور بلوچستان کے عوامی حقوق کے تحفظ کے لیے وکلاءاپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور کسی بھی قسم کی آئینی چھیڑ چھاڑ کے خلاف صف اول میں کھڑے رہیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں