ہم اپنے بچوں کو تعلیم کیلئے دوسرے شہروں میں بھیجتے ہیں، انہیں لاپتا کردیا جاتا ہے، شہزاد منیر کو بحفاظت بازیاب کرایا جائے، اہلخانہ
تربت (نمائندہ انتخاب) ہیرونک کے رہائشی اور فارمیسی کے طالب علم شہزاد منیر کی گمشدگی کے خلاف اہلخانہ نے تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہزاد منیر کی والدہ نے بتایا کہ گزشتہ رات کوئٹہ کے علاقے عیسیٰ نگری سے ان کے بیٹے کو نامعلوم افراد اٹھا کر لے گئے، اور رات تقریباً 12 بجے کے وقت سے اب تک ان کا کوئی پتہ نہیں چل رہا۔ انہوں نے کہا کہ شہزاد منیر ایک نوعمر طالب علم ہے جو فارمیسی کی تعلیم حاصل کر رہا تھا اور مکمل طور پر پڑھائی میں مصروف رہتا تھا۔ والدہ نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے بیٹے نے کوئی جرم کیا ہے یا کسی منفی سرگرمی میں ملوث رہا ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے، تاکہ حقائق سامنے آسکیں، لیکن اس طرح اچانک لاپتہ کردینا اہلخانہ کے لیے انتہائی اذیت ناک ہے۔ انہوں نے روتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے بچوں کو تعلیم کے لیے دوسرے شہروں میں بھیجتے ہیں، لیکن وہاں ہمارے بچے غائب ہوجاتے ہیں، یہ ظلم ہے ہمیں انصاف دیا جائے، ہم سخت اذیت میں مبتلا ہیں۔ لواحقین کا کہنا تھا کہ وہ پرامن شہری ہیں اور صرف اپنے بیٹے کی خیریت اور بازیابی چاہتے ہیں۔ انہوں نے حکامِ بالا، صوبائی حکومت اور ریاستی اداروں سے پرزور مطالبہ کیا کہ نوجوان طالب علم شہزاد منیر کو جلد از جلد منظرِ عام پر لایا جائے اور اہلخانہ کو اس کی خیریت سے آگاہ کیا جائے۔ پریس کانفرنس میں اہلخانہ کے ساتھ علاقے کے کئی افراد بھی موجود تھے جنہوں نے اس واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔


