لیڈر پاپولر نہیں بلکہ ہمیشہ درست فیصلے کرتے ہیں، بندوق کے زور پر کسی کو اپنا نظریہ مسلط نہیں کرنے دیں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان

کوئٹہ (یو این اے) کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ کالج میں 104ویں ریکروٹ کورس کی پاسنگ آﺅٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بندوق کے زور پر خدانخواستہ پاکستان کو توڑنے کی ہر کوشش تاقیامت ناکام رہے گی، ریاست ایک لمحے کے لیے بھی بندوق کے نظریے کو قبول نہیں کرے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ بلوچستان کے بہادر سپاہی دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے رہیں گے جو بھٹکے ہوئے لوگ آئین پاکستان کے دائرے میں واپس آنا چاہتے ہیں، ریاست کے دروازے ان کے لیے کھلے ہیں اور ریاست کا دل بڑا ہے، لیکن جو لوگ ریاست کے کارآمد شہری بننے کو تیار نہیں، ان کے لیے ریاست ہر قسم کی کارروائی کے لیے بھی تیار ہے۔ لیڈر پاپولر نہیں بلکہ ہمیشہ درست فیصلے کرتے ہیں۔ سرفراز بگٹی نے اعلان کیا کہ بلوچستان کے تمام بی ایریاز کو پولیس کے زیر انتظام اے ایریاز میں تبدیل کرنے کا تاریخی فیصلہ کر لیا گیا ہے، جو نہ صرف ایک مضبوط فیصلہ ہے بلکہ بلوچستان پولیس کے لیے اعزاز اور ایک بڑی ذمہ داری بھی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ دشمن تعلیمی اداروں اور ٹریننگ سینٹرز کو ویران کرنا چاہتا تھا، مگر آج انہی اداروں میں انرولمنٹ دگنی ہو چکی ہے، جو ریاستی عزم اور فورسز کی قربانیوں کا ثبوت ہے۔ انہوں نے پاس آٹ ہونے والے جوانوں کو ہدایت کی کہ وردی کی حرمت کا ہر صورت خیال رکھیں اور کسی صورت رشوت ستانی کی طرف نہ جائیں۔اس موقع پر وزیراعلی بلوچستان نے پولیس ٹریننگ کالج کوئٹہ کے لیے بجلی کے اسپیشل فیڈرز، سیوریج سسٹم کی بہتری، سڑکوں کی مرمت، 80 فیملی کوارٹرز کی تعمیر اور گرانڈ کی اپ گریڈیشن کا اعلان کیا۔ انہوں نے پی ٹی سی میں گرینڈ میس ہال، اسپورٹس گرانڈز اور پولیس گرامر اسکول کا افتتاح بھی کیا۔آئی جی پولیس محمد طاہرنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، فورسز سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ہیں، شہدا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور دشمن اپنے عزائم میں ناکام ہوں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ بلوچستان پولیس کو مصنوعی ذہانت، ڈرون ٹیکنالوجی، لانگ رینج پریسجن ویپنز اور جدید جنگی آلات کی تربیت سے لیس کیا جائے گا۔آئی جی پولیس نے پولیس ٹریننگ کالج میں طویل لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر وزیراعلیٰ سے الگ بجلی فیڈر کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ لیویز فورس کے انضمام کے بعد پولیس کی ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں، جس کے لیے اضافی وسائل کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے پی ٹی سی اسٹاف کے لیے 60 نئے فیملی اپارٹمنٹس اور سڑکوں کی تعمیر نو کی بھی درخواست کی۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے اپنے خطاب میں سانحہ پی ٹی سی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے زخم آج بھی تازہ ہیں اور شہدا ہمیشہ ہماری آنکھوں کے سامنے رہیں گے، ریاست ان قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں