امریکہ میں بھی پاکستان طرز کاجھرلو

تحریر: انور ساجدی
ہم سمجھتے تھے کہ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ اپنے وزیراعظم عمران خان کے استاد ہیں لیکن صدارتی انتخابات کے بعد ثابت ہوا کہ امریکی صدرعمران خان کے نقش قدم پر چل رہے ہیں 2013ء کے عام انتخابات کے بعد عمران خان نے نتائج کو زد کردیا تھا ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی ہے ن لیگ کے ہمدرد نگراں وزیراعلیٰ نجم سیٹھی نے 35پنکچرلگوائے ہیں ایک سال بعد انہوں نے ڈی چوک پر دھرنا دے کر پارلیمنٹ ہاؤس پر ہلہ بول دیا تھا جبکہ پی ٹی وی پربھی انکے حامیوں نے قبضہ کیا تھا ان متوالوں میں موجودہ صدرعارف علوی بھی شامل تھے عمران خان کی طرح ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے ووٹوں کی گنتی میں تاخیر دھاندلی کا سب سے بڑا ثبوت ہے لہٰذا اگردھاندلی والے ووٹوں کو الگ کیاجائے تو وہ جیت گئے ہیں چنانچہ وہ سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے امریکہ میں اس طرح کی غیر یقینی صورتحال جارج ڈبلوش اور الگور کے درمیان مقابلہ میں بھی پیدا ہوئی تھی اس تنازعہ کافیصلہ عدالت کے ذریعے ہوا تھا چونکہ الگور پڑھے لکھے اور شریف آدمی تھے اس لئے اس نے ان پڑھ بش کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے اور مزید عدالتی کارروائی سے گریز کیالیکن ڈونلڈٹرمپ ایک اور بلاہیں وہ بڑے ضدی اڑیل اور اناپرست ہیں وہ اپنی شکست آسانی کے ساتھ تسلیم نہیں کریں گے یہی وجہ ہے کہ انہوں نے علی الصبح آکر اپنی کامیابی کااعلان کیا حالانکہ اس وقت نتائج مرتب ہی نہیں ہوئے تھے اورووٹوں کی گنتی جاری تھی چنانچہ انہوں نے امریکہ کو پاکستان بنادیا ہارتسلیم نہ کرنے کی روایت پاکستان میں قائم ہے یا چند افریقی ممالک اس روایت پر کاربند ہیں جوصورتحال ہے اس میں یہ بات طے ہے کہ حتمی نتائج آنے میں تاخیر ہوگی کیونکہ امریکی لوگوں نے بڑی تعداد میں ووٹ ڈالے ہیں اس کی وجہ ایک تو کانٹے کا مقابلہ تھا دوسری وجہ ٹرمپ کے حامیوں نے سردھڑہ کی بازی لگادی امریکہ کی گوری اکثریت کو خطرہ تھا کہ اگر انہوں نے زیادہ تعداد میں ووٹ نہیں ڈالے توانکے ہردلعزیز رہنما ہارجائیں گے انہوں نے مہم چلائی کہ جوبائیڈن کالوں اور مسلمانوں کے ہمدرد ہیں جبکہ وہ یہودیوں کے طرف دار نہیں حالانکہ یہ الزام غلط ہے دونوں امیدوار سفید فام اکثریت کے نمائندے ہیں البتہ امریکی سفارت خانہ کوتل ابیب سے یروشلم منتقل کرکے اور اہم عرب ممالک کو اسرائیل کو تسلیم کرنے کے اقدامات سے یہودیوں کی ہمدردیاں قدرتی طور پر ٹرمپ کے ساتھ تھیں تاہم ڈیموکریٹ امیدوار نے بھی پوری انتخابی مہم کے دوران یہودیوں کوناراض کرنے کی کوئی جسارت نہیں کی جو بائیڈن ایک روایتی سیاستدان ہیں وہ لوپروفائل نائب صدر بھی رہے ہیں لیکن فضا ٹرمپ کے خلاف بن گئی تھی ورنہ ڈیموکریٹک پارٹی کو اتنے ووٹ نہ پڑتے ویسے تو امریکی ووٹروں کو اکثر گدھے سے پیار ہوتا ہے اسی لئے اسکی سب سے بڑی جماعت نے اسے اپنا انتخابی نشان بنارکھا ہے ڈونلڈٹرمپ کو انکے حریف نے گدھا کہہ پکارا جس پر انہوں نے برا نہیں منایا حالانکہ ٹرمپ بڑے شاطر رہنما ہیں وہ بطاہرگدھے کی بجائے الو دکھائی دیتے ہیں انہیں کسی نے الواس لئے نہیں کہا کہ یہ خوبصورت پرندہ مغرب میں دانائی کی علامت ہے۔
ڈونلڈٹرمپ نے انتخابی نتائج کو پیشگی مسترد کرنے کا جوڈرامہ رچایاہے وہ تومتوقع تھا بلکہ وہ انتخابی مہم کے دوران بھی اس کا عندیہ دے رہے تھے ٹرمپ کے اس ڈرامے کے بعد امریکہ میں کیا ہونے جارہا ہے صرف ایک دن میں سب معلوم ہوجائے گا لیکن پہلی مرتبہ امریکہ میں غیر یقینی اور انتشار کی کیفیت پیدا ہورہی ہے سیاسی افراتفری اپنی جگہ اسکے سارے اسٹاک ایکسچینج متاثر ہونگے ساری دنیا میں سب سے بڑے سپر پاور کی بدنامی ہوگی اسکی230 سالہ جمہوریت مذاق بن جائیگی لیکن ٹرمپ اسکی پرواہ نہیں کریں گے انہوں نے کہا ہے کہ فلوریڈا میں 102 فیصد ووٹ ڈالنے کے عمل نے انتخابات کو مشکوک ثابت کردیاہے۔امریکہ کے عام لوگ اس خدشہ میں مبتلا ہیں کہ اگر کسی فریق نے شکست تسلیم کرنے سے انکار کیا خاص طور پر ٹرمپ نے ایسا کیاتوانکے حامی بڑی تعداد میں سڑکوں پر آکر قانون اپنے ہاتھوں میں لیں گے دونوں جماعتوں کے کارکن گھتم گھتا ہونگے اسلحہ کی فراوانی کی وجہ سے اس کا بے دریغ استعمال بھی ہوسکتا ہے جس کے نتیجے میں شدید قسم کا انتشار ہوگا بلکہ نوبت خانہ جنگی تک پہنچ سکتی ہے بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکہ کے ادارے بہت مضبوط ہیں اس لئے اگر تنازعہ پیدا ہواتو اس کا پرامن حل نکل آئیگا واقعی میں ایسا ہوجاتا اگرٹرمپ روایتی شخص ہوتے اور آئین کی پاسداری کرتے۔
مجھے تو امریکی خانہ جنگی کا ایک واقعہ یاد آیا ابراہام لنکن کے صدر بنتے کے بعد یونین فورسز نے چند میل دور ورجینا میں باغی فوجیوں پرحملہ کردیا واشنگٹن کے عوام نے اس جنگ کو تفریح کا زریعہ بنایا وہ سمجھتے تھے کہ یہ دوٹیموں کے درمیان رگبی میچ ہے اس لئے وہ اپنے بیوی بچوں کو لیکر تفریح کیلئے میدان جنگ کے قریب پہنچ گئے۔لیکن کئی لوگ باغیوں کی توپوں کی زد میں آگئے تب وہ سمجھ گئے یہ رگبی میچ نہیں ہے اگر چہ اس جنگ میں ابراہام لنکن کامیاب ہوئے لیکن وہ ایک متنازع صدر تھے کیونکہ ملک شمال اورجنوب میں تقسیم تھا۔
ٹرمپ نے جس طرح کہا ہے کہ یہ انتخابات فراڈ اور امریکہ کی بے عزتی اور بے حرمتی کی علامت بن گئے لگتا ہے کہ اگروہاں کی مقتدرہ نے کارروائی نہیں کی تو وہ مارنے مرنے کی حد تک جائیں گے اور اپنے حامیوں کو اکسائیں گے کہ وہ سڑکوں پر آکر مظاہرے شروع کردیں وہ اگر عدالت گئے تو یہ بھی ایک آئینی راستہ ہے واشنگٹن میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ مشتعل نیگرو ٹرمپ کے انکار کے بعد وہائٹ ہاؤس پر حملہ کرسکتے ہیں اس لئے واشنگٹن ڈی سی سمیت اہم ریاستوں میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کردیئے گئے ہیں ظاہر ہے کہ ٹرمپ نے 20 جنوری تک ویسے ہی وائٹ ہاؤس نہیں چھوڑتا ہے۔
دونوں امیدواروں سے جو بھی ہارگیا وہ اپنے میاں نوازشریف کی طرح ”ووٹ کو عزت دو“ کانعرہ بلندہ کردیں گے اورانہی کی طرح انتخابی اصلاحات کامطالبہ کریں گے عین ممکن ہے کہ یہ مطالبہ بھی آجائے کہ کانگریس کے انتخابات الگ طریقے سے ہوں جبکہ صدر کا انتخاب براہ راست یعنی پاپولر ووٹ کے ذریعے ہوں اس مقصد کیلئے امریکی آئین میں ترمیم لانا پڑے گی جو کہ بہت ہی مشکل ہے۔
شکر ہے کہ جھرلو انتخابات صرف پاکستان کی میراث نہیں رہے بلکہ دنیا کا سب سے بڑا سپرپاور بھی اسکی زد میں آگیا ہے امریکی انتخاب پرپاکستان کی کتنی چاپ ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ امریکہ کے کئی مقامات پر پیپلزپارٹی کا بلوچی زبان میں گایا ہوا انتخابی ترانہ
دلاں تیربجن“
بجایا گیا اور کالے اس دھن پر دیوانہ وار رقص کرتے دیکھے گئے لگتا ہے کہ امریکہ کی پرانی روایات تبدیل ہوگئی ہیں دیکھنا یہ ہے کہ صدر ٹرمپ دھاندلی کاالزام کس پر اور کس طرح لگائیں گے کہیں ایسا نہ ہو کہ اس میں پاکستانی دماغ بھی کارفرما ہوں کیونکہ یہ ہمارا بڑا دیرینہ مشغلہ ہے بہرحال صورتحال بہت دلچسپ ہے امریکی عوام سے زیادہ پاکستان کے عوام ان انتخابات کا لطف لے رہے ہیں وہ وقتی طور پر ٹماٹر،چینی اور آٹے کی قیمتیں بھول کر صدرٹرمپ کی حرکات اور دلچسپ بیانات کا لطف لے رہے ہیں آخر وہ ٹھہرے ہمارے ہردلعزیز وزیراعظم عمران خان کے دوست ان میں دلچسپی لینا ہمارے فرائض منصبی میں شامل ہے اگرامریکہ کے حالات دگردوں ہوگئے تو ہمارے علماء صاحبان کہیں گے کہ امریکہ پر اللہ کا عذاب نازل ہوا ہے جب سے ٹرمپ نے ملاصاحبان کے ڈالروں والے وظائف بند کردیئے ہیں اس پرعذاب تو آنا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں