جنت مرزا کا پاکستانیوں سے متعلق بیان پر یوٹرن
ٹوکیو: پاکستانی ٹک ٹاکر جنت مرزا نے ملک میں شہریوں کی ذہنیت پر دئیے گئے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے مستقبل میں پاکستان واپسی کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کچھ روز قبل جنت مرزا نے مستقل طور پر جاپان منتقلی کی بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان بہت اچھا ملک ہے لیکن لوگوں کی ذہنیت ٹھیک نہیں، لہٰذا میں مستقل جاپان منتقل ہونے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہوں۔
یہ بیان ٹک ٹاک پر جنت مرزا کے لاکھوں فالوورز کو پسند نہیں آیا جس پر انہیں اچھی خاصی تنقید کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد انسٹا گرام پر ایک لائیو سیشن ہوا اور جنت مرزا کا نیا بیان سامنے آگیا۔
معروف ٹک ٹاکر اور اداکارہ جنت مرزا نے کہا کہ پاکستان میں نجی ٹی وی چینلز نے خبر دی کہ میں پابندی کے کلچر سے حوصلہ شکنی کا شکار ہوئی اور وطن چھوڑنے کا فیصلہ کیا، تاہم یہ بات درست نہیں ہے۔
اداکارہ جنت مرزا نے کہا کہ حالیہ دنوں میں پاکستان میں خواتین سے جنسی زیادتی اور تشدد کے کیسز سامنے آئے جبکہ موٹر وے زیادتی کیس میں پولیس آفیسر نے متاثرہ خاتون کو ہی اکیلے گھر سے باہر نہ نکلنے کا مشورہ دے ڈالا۔
یہاں جنت مرزا نے وضاحت کی کہ میرا مطلب یہ تھا کہ مذکورہ پالیسی افسر (سی سی پی او لاہور) کی طرح دیگر لوگ بھی خراب ذہنیت رکھتے ہیں، یہ لفظ ان کیلئے استعمال کرنے پر اسے عمومی معنوں میں استعمال کیا گیا، جو غلط ہے۔
اپنے مداحوں کو جذباتی نہ ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے جنت مرزا نے کہا کہ فی الحال میرا ارادہ ہے کہ کیمرے کے پیچھے جا کر فلمیں ڈائریکٹ اور پروڈیوس کروں، یعنی میرا کیمرے کے سامنے سے ہٹ کر اس کے پیچھے جانے کا ارادہ ہے۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل جنت مرزا نے پاکستان میں ٹک ٹاک پر پابندی کے حوالے سے کہاہے کہ میں خود چاہ رہی تھی کہ پاکستان میں ٹک ٹاک پر پابندی لگے تاہم یہ پابندی مستقل بنیادوں پر نہیں ہونی چاہئے۔
انہوں نے گزشتہ ماہ اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان میں ٹک ٹاک کو مانیٹر کرنے والی ٹیم ہونی چاہئے اور یہ ٹیم ہر ویڈیو کو پوسٹ ہونے سے قبل دیکھے، جو ویڈیو معیاری ہو اسے نشر ہونے دے۔