پاکستان کرائے کے مزدوروں کا چوک،جماعت میں دھڑہ بندی ختم،رکنیت سازی شروع کرینگے، مولانا شیرانی
اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمن گروپ سے نکالے جانے والے مرکزی رہنماؤں نے جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے نام سے پارٹی کو فعال کرنے پارٹی میں دھڑے بندی کے خاتمے اور رکنیت سازی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے اسلام آباد میں جے یوآئی کے ناراض اور نکالے جانے والے سینئر رہنماؤں جن میں مولانا محمد خان شیرانی،مولانا شجاع الملک سابق سینیٹر ڈاکٹر اسماعیل بلیدی،سابق سینیٹر مولانا گل نصیب خان سمیت دیگر شامل تھے جبکہ اجلاس میں حافظ حسین احمد نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا محمد خان شیرانی نے کہاکہ اجلاس میں ساتھیوں کے سامنے وہ حالات رکھے اور 2013اور2018 کے انتخابات میں جے یو آئی ف کے نوٹیفیکیشن سامنے رکھے ہیں 2018 میں جے یو آئی فضل الرحمان کے نام سے الیکشن کمیشن میں درخواست دی گئی اورساتھیوں کو کوئی ابہام نہیں کہ جے یو آئی ف کے نام سے فضل الرحمان نے اپنا گروپ تشکیل دیا ہے اور مولانا قمر الدین نے پارٹی کے لئے قلم کا نشان لینے کی درخواست الیکشن کمیشن میں جمع کرایا ہے اور اب کوئی شک نہیں رہا کہ جے یو آئی ف کا گروپ بن چکا ہے اب ہمارے ساتھی جے یو آئی ف گروپ کا حصہ نہیں رہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں اکابرین کو جے یو آئی پاکستان ملی ہے اور آج کے اجلاس میں جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے آئندہ کے لائحہ عمل طے کیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ ہم جمعت کے اندر انتشار کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے اورکوئی بھی ساتھی قرآن و سنت کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھائے گا اورہر معاملے میں دیانت و صداقت سے کام لیا جائے گا انہوں نے کہاکہ جھوٹ اور خیانت اللہ کو ناپسند ہے تمام ساتھیوں کو جماعت اور جماعتی اداروں کے ساتھ رابطے رکھنے کی ترغیب دیں گے انہوں نے کہاکہ ھمارے بارے میں جو بھی کہا گیا ہم اس کا جذباتی انداز میں جواب یا ردعمل نہیں دیں گے ہم ان کو تنہا کریں گے اور ان کو اکیلا کیا جائے گا انہوں نے کہاکہ ہم سچے ہیں اور سچ کے ساتھ ہیں حق کو سامنے لایا جائے گا تاکہ ابہام نہ ہو اورجو ساتھی عزت اور دولت کی بھوک سے اجتناب کرتے ہوئے سیاسی راہنمائی کے نتیجے میں کسی اجرت کی خواہش نہیں رکھیں گے انہوں نے کہاکہ اگرفضل الرحمان گروپ کسی پروگرام می ہمیں دعوت دیں گے تو ہم ضرور شریک ہوں گے اسی طرح اگر ہمیں کسی پروگرام کا پتا چلے تو اس میں شریک ہوں گے اگر اطمینان دلایا جائے کہ نقصان نہ پہنچایا جائے گا انہوں نے کہاکہ جمعیت علمائے پاکستان کو فعال بنانے کیلئے ہماری آئندہ پالیسی کے تین پہلو ہوں گے کہ ہم نے مستقبل میں کیا کرنا ہے رکنیت سازی کیسے کرنا ہے اور اس کیلئے ہم سات بنیادی اصولوں پر چلیں گے ہماراکوئی بھی ساتھی قرآن و سنت کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھائے گی دعوت کا سلسلہ ساتھیوں سے جاری رکھا جائے گااور کسی ساتھی کو کسی بھی کام پر مجبور نہیں کیا جائے گا ہر ساتھی کو ترغیب کا راستہ اختیار کرنے کا کہا جائے گا اورہر ساتھی اپنے علم کے مطابق چلے گا انہوں نے کہاکہ ہم تمام ساتھیوں کو ترغیب دلائیں گے کہ جماعت کے اداروں سے رابطہ نہ توڑیں ہمارے بارے جو کچھ بھی کہا جائے گا ہم جواب نہیں دیں گے ان کو تنہا کرنا ہماری پالیسی ہوگی سچ بولنا ہماری پالیسی ہوگی آپس میں ہر صورت کارکنان رابطہ رکھیں گے انہوں نے کہاکہ اگر فضل الرحمن گروپ ہمیں دعوت دے گا تو ہم ضرور شریک ہوں گے اورہم اس شرط پر شریک ہوں گے کہ اس پروگرام کے نظم کے لوگ یقین دلائیں گے کہ کوئی روکے گا نہیں اور نہ ہی کوئی نقصان پہنچایا جائے گا جب روکا جائے گا یا ہمارے کارکنان شریک ہوں گے تو نعرے لگیں گے اسی طرح ہم اپنے پروگراموں میں انہیں بلائیں گے ہم اپنے پروگرام میں منفی رویہ اختیار نہیں کریں گے اس پوری انتشار کو وحدت میں بدلا جاسکتا ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ جے یوآئی کی مرکزی عمومی جے یو آئی پاکستان اور جے یو آئی ف کے نوٹیفیکیشن منسوخ کرے اگردونوں نوٹیفکیشن منسوخ ہوں تو پھر صوبوں کو اختیارات دیے جاہیں ہمارا دستور سکھر میں تقوی کی بنیاد والا بحال کیا جائے وہ دستور بحال اور باقی ترامیم ختم کردی جائیں مرکزی عمومی قرارداد پاس کرے کہ صوبائی تنظیموں کو اختیارات واپس کرے مرکزی مجلس عمومی اور چاروں صوبائی عمومی کے اجلاس ایک نکتہ پر بلائے جائیں کہ رکنیت سازی درست تھی یا غلط تھی انہوں نے کہاکہ جمعیت علمائے پاکستان کی رکنیت سازی کیلئے میں خود ملک بھر کے دورے کرکے رکنیت سازی کروں گا کیونکہ مفتی محمود کے بعد جن ساتھیوں نے پارٹی کی بقا اور بلوچستان میں سرداروں کے مقابلے میں کھڑا کرنے کیلئے قربانیاں دی ہیں اور اپنا کردار ادا کیا ان میں صرف میں زندہ ہوں اوراکیلا میں ہوں جو جے یو آئی پاکستان میں ہوں انہوں نے کہاکہ جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے نام سے ہم رکنیت کریں گے انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کو ازخود نوٹس لینا چاہئے کہ رکنیت ایک نام سے کی جائے اور تنظیم کا نام دوسرا ہو ایک سوال کے جواب میں مولانا شیرانی نے کہاکہ میں 1994میں عرب و عجم کے علما کے خلاف رائے رکھتا تھا میں کشمیر کے جہاد کو فساد کہتا تھا اور میں افغان جہاد کو نہیں مانتا تھااسی طرح میں نے فرقہ وارانہ تنظیموں کوکرائے کے قاتل کہا جبکہ ایم ایم اے کو ملا ملٹری الائنس کہا ہے انہوں نے کہاکہ اسی طرح میں نے آزادی مارچ پر کہا تھا کہ جیسے گئے ہیں ویسے واپس آئیں گے ایک سوال کے جواب میں مولانا شیرانی نے کہاکہ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ پاکستان کرائے کے مزدوروں کا چوک ہے پاکستان میں مولوی فتوے کے لئے جنرل کرائے کے لئے جبکہ میڈیا پروپیگنڈا کے لئے استعمال ہوتا ہے۔اعجاز خان #/s#