خواتین اساتذہ پر لاٹھی چارج و کارکنوں کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں، پی ایس ایف

خواتین اساتذہ کی مستقلی کیلئے دیے جانے والے دھرنے پر پولیس کی لاٹھی چارج اور پشتون ایس یف کے کارکنوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں.
پشتون ایس ایف
پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صوبائی پریس ریلیز میں 2016 میں این ٹی ایس کے ذریعے عارضی بنیادوں پر تعینات ہونے والے GPE ٹیچرز کی تعیناتیاں طے پاجانے والے معاہدے کے تحت مستقل کرنے کیلئے دیے جانے والے دھرنے پر پولیس کی لاٹھی چارج اور پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے اراکین کی گرفتاری کی شدید مذمت کی گئی ہے.

بیان میں کہا گیا کہ اساتذہ کو ایک سال تک کنٹریکٹ پر رکھا گیا کہ آنے والے جون میں انہیں مستقل کر دیا جا? گا۔ لیکن 5 سال گزرنے کے باوجود گورنمنٹ انھیں ریگولر نہیں کر سکی اور ہر سال 8 سے 9 ماہ بعد تنخواہ ملتی ہے۔
بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں موجود اساتذہ کی بار بار پریس کانفرنسز کرنے کے باوجود اور علاقائی نمائندگان سے میٹینگز اور یق?ن دہانی کے باوجود خواتین اساتذہ کو ان کا جائز حق نہیں مل رہا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ایجوک?شن منسٹر یار محمد رند نے ریگولر کرنے کی سمری نومبر 2020 میں CM کو بھجوا?ی لیکن CM صاحب نے ناانصافی کی انتہا کرتے ہو? سمری ریجیکٹ کر دی اور مزید کنٹریکٹ پر رکھنے کا کہا جو کہ سراسر ظلم ہے۔

اب خوات?ن اساتذہ کے پاس دھرنے اور احتجاج کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے۔ جو گزشتہ کئی دن سے کو?ٹہ کی سردی میں دور دراز علاقوں کی مائیں، بہنیں اور بیٹیاں اپنے گھر بار چھوڑ کر اپنی جائز حقوق کے لئے دھرنا دے رہی ہیں۔ اور اس حوالے سے اپنا جائز حق لینے کیلئے جب اساتذہ سڑکوں پر نکل آئے تو حکومت کی جانب سے ان پر لاٹھی چارج کیا گیا اور قوم کے ان معماروں کو سڑکوں پر گھسیٹا گیا اور انہیں گرفتار کیا گیا جس کی شدید مذمت کرتے ہیں. جس میں پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے ساتھی بھی شامل ہیں.

پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن حکومت بلوچستان سے مطالبہ کرتی ہے کہ گرفتار اساتذہ کو فی الفور رہا کیا جائے اور انکے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے انہیں طے شدہ معاہدے کے تحت مستقل کیا جائے.

اپنا تبصرہ بھیجیں