پنجگور کو بجلی دو

تحریر : فہد آصف بلوچ
انتہائی شرم اور افسوس کی بات ہے،پنجگور کے باسی اکیسویں صدی میں بھی بجلی جیسی نعمت سے بھی محروم ہیں،1998سے پنجگور کے نام نہاد سیاستدان جو ہر الیکشن کے دوران بجلی و واپڈا کی بہترین صورت کو یقينی بنانے کا عہد کرتےہیں اور اقتدار میں آکر اپنی الیکشن کیمپین کی تھکاوٹ کے بعد پانچ سال نیند میں گزارتے ہیں،جسکے پاس سولر اور جرنیٹر کی سہولت ہو اسکو کیا فکر لائق ہوگی،گرمیوں میں کوئٹہ سردیوں میں کراچی اور الیکشن کے نزدیک پھلین پنجگور اور غیور عوام کے درمیان ،واہ رے سیاست۔۔۔اب اگر یہ بجلی اور دوسرے دعووں سے باز نہ آئیں تو اسی وقت انکے منہ میں جوتے مار دینا چاہیے۔
سوردو اور سریکوران کے باشندے کئی دن سے بھوک ہڑتالی کیمپ میں بیٹھےہیں جن کا مطالبہ سوردو سریکوران کو بجلی دو،ان سے اظہار یکجہتی کےلیے پنجگور کے باقی تمام شہری ان کا ساتھ دیں۔یہ کسی ایک فرد یا ایک گھر کا مسلہ نہیں ،اگر آج نہیں تو کبھی نہیں، پنجگور کے نوجوانوں کو اب جاگنا ہوگا۔
اگر کوئی بِل نہیں دے رہا یاکوئی کُنڈا لگایا ہے تو یہ انتظامیہ کی غفلت ہے پورے پنجگور کو اس میں ملوث نہیں۔
انتظاميہ سے اپیل کرتے ہیں کہ اس مسلے کا حل جلد از جلد تلاش کریں ورنہ وہ دن دور نہیں عوام مجبور ہوکر ان بجلی کے کمبوں کو اکھاڑ پھینکیں اور گرڈ اسٹیشن کو آگ لگا دیں۔۔
خدارہ پنجگور پر اب رحم کیاجائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں