ہمارے پاس صوبائی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا اختیار نہیں، وفاقی زراء

اسلام آباد :وفاقی وزراء نے کہا ہے کہ وفاقی ملازمین کو بجٹ تک 4 ماہ کا ریلیف دینے کیلئے تیار ہیں، ہمارے پاس صوبائی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا اختیار نہیں،سرکاری ملازمین کو حکومت اپنی طرف سے سپیشل الاؤنس کے ذریعے جون تک ریلیف دینا چاہتی ہے، مظاہرین ہمارے بھائی،ریاست کے ذمہ دار لوگ ہیں،مسائل پر ہمیں بھی فکر ہے،بہت سے معاملات حل ہوچکے،اب صرف پرسینٹیج پر بات ہے اس کا حل بھی نکل آئیگا،مظاہرین کو احتجاج کا حق ہے تاہم سیاسی پارٹیاں ملوث ہوئیں تو سرکاری ملازمین نقصان میں رہیں گے، 26 مارچ کے لانگ مارچ بارے وزیراعظم نے رکاوٹ نہ ڈالنے کی ہدایت کی ہے، تحریک لبیک والے قابل عزت، ہیں، ابھی تک ان سے کوئی بات نہیں ہوئی۔منسٹر انکلیو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ ہم سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کے مسئلے پر یہاں جمع ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چار ماہ سے ان ملازمین کیساتھ رابطے میں ہیں،کابینہ نے ہم تینوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کا مطالبہ ہے کہ بیسک پے پر 40 فیصد دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کل تک ایک سے 16 گریڈ تک کیلئے بات ہوئی تھی،کل اچانک 22گریڈ تک کے ملازمین کی تنخواہوان مین اضافے کا مطالبہ کردیا گیا، اس پر حساب کتاب جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک اور خزانے کے حالات کو دیکھتے ہوئے بجٹ تک ہم وفاقی ملازمین کو 4 ماہ کا ریلیف دینے کیلئے تیار ہیں، سرکاری ملازمین کو حکومت اپنی طرف سے سپیشل الاؤنس کے ذریعے جون تک ریلیف دینا چاہتی ہے لیکن یہ اپنی مرضی کا چاہتے ہیں تو جون تک انتظار کرلیں پے کمیشن کا نتیجہ آجائے تو پھر سب کیلئے فیصلہ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چند صوبائی حکومتوں کے ملازمین بھی احتجاج کر رہے ہیں، ہمارے پاس صوبائی حکومتوں کے اختیار نہیں تاہم ہم انہیں ہدایات دے دیں گے۔اس موقع پر وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کا کہنا تھا کہ سارے مظاہرین ہمارے بھائی ہیں اور ریاست کے ذمہ دار لوگ ہیں اور ان کے مسائل پر ہمیں بھی فکر ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے نوٹس جب یہ بات لائی گئی تو انہوں نے اعلیٰ سطح کی کمیٹی بنائی جس کی مظاہرین کے ساتھ کئی مرتبہ ملاقات ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے معاملات حل ہوچکے ہیں اور اب صرف پرسینٹیج پر بات ہے اور اس کا بھی حل نکل آئے گا اور باقی بجٹ آنے پر حل ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ کچھ حدود ہیں ان کا ملازمین کو خیال رکھنا چاہیے، معاملات حل ہوجائیں گے۔اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ مظاہرین کو احتجاج کا حق ہے تاہم اگر اس میں سیاسی پارٹیاں ملوث ہوں گی اور اسے سیاست کا رنگ دیں گی تو سرکاری ملازمین نقصان میں رہیں گے اور ہم نہیں چاہتے ہیں کہ سرکاری ملازمین نقصان میں رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک سے 16 گریڈ کی تنخواہیں بڑھانے کیلئے جب کہیں گے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ پمز والوں نے ہڑتال ختم کردی ہے، تعلیم کے شعبے والوں کا مسئلہ عدالت کا ہے اور وفاق کی کوشش ہے کہ یہ مسئلہ باہمی افہام و تفہیم سے طے ہو۔انہوں نے کہا کہ ہم مزدوروں کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ ان کی جدو جہد میں کوئی سیاسی پارٹی ملوث نہیں ہوگی۔اپوزیشن جماعتوں کے مارچ کے اعلان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ 26 مارچ کیلئے عمران خان کی ہدایت ہے کہ کوئی رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک والے قابل عزت، ہیں، ابھی تک تحریک لبیک والوں سے کوئی بات نہیں ہوئی،ان ملازمین کے پیچھے ان کے افسران بھی ہیں جو اچھی بات ہے، افسران کی بھی تنخواہ بڑھنی چاہیے،صوبوں کے اختیارات ہمارے پاس نہیں،ملازمین کے ہمراہ بات چیت کیلئے ان کے صوبوں میں جاسکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں