فلسطینی سفیر کی گاڑی ضبط کرنے کا کسٹم کلیٹر کا اقدام غیرقانونی قرار

اسلام آباد ہائیکورٹ نے فلسطینی سفیر کی گاڑی ضبط کرنے کا کسٹم کلیکٹر کا اقدام غیر قانونی قرار دے دیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہرمن اللہ نے فلسطینی سفیر کی گاڑی ضبط کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کے بعد فیصلہ سنایا۔

ہائیکورٹ نے سفارتی استثنیٰ پر فلسطیفی سفیر کے خلاف کسٹم ڈپارٹمنٹ کی کارروائی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دے دیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کسی سفیر کے خلاف کارروائی سے قبل وزارت خارجہ کو مطلع کرنا ضروری ہے لیکن کسٹم ڈپارٹمنٹ نے فلسطینی سفیر کے خلاف کارروائی سے قبل وزارت خارجہ کو مطلع نہیں کیا تھا۔
عدالتی حکم امتناع کے بعد فلسطینی سفیر کو گاڑیاں واپس کر دی گئی تھی اور اب کارروائی بھی کالعدم قرار دے دی گئی۔

فلسطینی سفیر کے وکیل کی جانب سے درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ایف بی آر نے گاڑی کی فروخت سے متعلق 4 اگست کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا، سفارتی عملے کو ویانا کنونشن کے تحت خصوصی استثنی حاصل ہے اور کسٹم ڈپارٹمنٹ کا یہ نوٹس سفارتی استثنیٰ کی خلاف ورزی ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عدالت حکم دے کہ مجھے اور میری پراپرٹی کو ویانا کنونشن کے تحت استثنیٰ حاصل ہے، سیکرٹری خارجہ کی رائے کے بغیر کسٹم ڈپارٹمنٹ کی کارروائی کو غیرقانونی قرار دیا جائے۔

فلسطیفی سفیر کے وکیل کی جانب سے دائر درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ سیکرٹری خارجہ کی رائے اور مجھے نوٹس دیے بغیر گاڑی ضبطگی غیر قانونی ہے، ایف بی آر کسٹم ڈپارٹمنٹ کے جاری کردہ شوکاز کو کالعدم قراردیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں