خواجہ سرا چاندنی کے فن پاروں کے کئی اسٹارز دیوانے

اسلام آباد کے خواجہ سرا چاندنی نے با عزت روز گار کا ہُنر سیکھ لیا ہے، کمائی کم ہے مگر اطمینان بہت زیادہ ہے۔
فن پاروں کی تیاری کے لیے پہلے لکڑی کی رگڑائی کی جاتی ہے، پھر اس کی بیس تیار کی جاتی ہے، اس کے بعد اس لکڑی پر انٹرنیٹ سے کوئی اچھی سی تصویر یا سینری ڈاؤن لوڈ کر کے پرنٹ کرائی جاتی ہے اور پھر فن پارہ تیار ہو جاتا ہے۔
خواجہ سرا کا کہنا ہے کہ پہلے اس سے زیادہ کماتی تھی لیکن اس میں سکون نہیں تھا، اب تھوڑا کماتی ہوں لیکن سکون ہے۔
چاندنی کا کہنا ہے کہ جب یہ کام شروع کیا تو معاشرتی رویوں میں اپنے لیے مثبت تبدیلیاں بھی دیکھیں، فن پاروں کے دیوانے نامور اداکار اور گلوکار بھی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ فن پارے پسند کرنے والوں میں عروہ جسین، مایا علی اور سنگر حدیقہ کیانی شامل ہیں، اس طرح بہت سے اسٹارز ہیں جنہیں ہم نے فن پارے بھیجے اور انہیں ہمارا کام اچھا بھی لگا۔
چاندنی نے یہ کام مہا چشتی کی مدد سے شروع کیا جو لاء کی طالبہ ہیں اور خواجہ سراوں کے لیے کچھ بہتر کرنا چاہتی ہیں۔
چاندنی نے زندگی کا ایک حصہ دیگر خواجہ سراؤں کی طرح گزارا، پھر سوچ بدلی تو زندگی کا قرینہ بھی بدل گیا، باعزت روزگار کمانے کے لیے ہُنر سیکھ لیا، اب اس کی تمنا ہے کہ وہ فن کی اس دنیا میں اپنا الگ مقام بنائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں