اوتھل کی 40 فیصد آبادی کو پانی فراہم کرنیوالا بور ناکارہ، گنجان علاقوں میں شدید قلت آب، ٹینکر مافیا کی چاندی ہوگئی
اوتھل (نمائندہ انتخاب) اوتھل کی 40 فیصد آبادی کو پانی فراہم کرنے والا ہندو محلہ میں نصب واٹر بور ناکارہ ہوگیا، گزشتہ چند روز سے متعدد گنجان آباد علاقوں میں پانی کا شدید بحران سے کربلا کا سماں، شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے، صارفین کے لیئے جلد متبادل پانی کی فراہمی کا حل نکالا جائے،تاکہ شہریوں کو بنیادی ضرورت پانی میسر ہوسکے، ٹینکر مافیا کی چاندی،وزیر اعلیٰ بلوچستان، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق ضلع لسبیلہ کے صدرمقام اوتھل کے مین وسطی علاقے میں محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی جانب سے لگے ہندو محلہ میں نصب واٹر بور ناکارہ ہونے سے شہر کے وسطی گنجان آباد علاقوں ہندو محلہ، ریوینیو کالونی ،موچی محلہ، کمبار محلہ، شیدی محلہ سمیت کئی متصل علاقوں میں پانی کی سپلائی مکمل طور پر معطل ہوچکی ہے۔ شہری گزشتہ کئی روز سے پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں اور شدید مشکلات کا شکار ہیں۔متاثرہ علاقوں کے مکینوں کا کہنا ہے کہ وہ دور دراز علاقوں سے پانی لانے پر مجبور ہیں۔ صاحب استطاعت شہری مہنگے داموں ٹینکرز سے پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔ جب کہ کئی تنگ گلیوں میں واقع علاقوں اور گھروں میں ٹینکرز کی رسائی بھی ناممکن ہے۔ اور غریب عوام ٹینکرز کا مہنگا پانی خرید نہیں سکتے۔ اس صورتحال نے عوام کو ذہنی و جسمانی اذیت میں مبتلا کردیا ہےاوتھل کے عوامی حلقوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان ، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان، چیف سیکرٹری بلوچستان، سیکرٹری پارلیمانی امور میر زرین خان مگسی، ڈپٹی کمشنر لسبیلہ حمیرا بلوچ اور محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ بلوچستان کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ہندو محلہ میں نئے بور کے لیئے کسی متبادل مقام کا بندوبست کیا جائے تاکہ صارفین کو پانی جیسی بنیادی سہولت جلد از جلد میسر آسکے۔


