میٹرک کے امتحا ن اور موجودہ صورتحال

تحریر ،عظمت اللہ جانی
حدیث شریف کا مفہوم ہے کہ علم کی طلب ہر مسلما ن مرد و عورت پر فرض ہے۔علم ایک روشنی ہے اور روشنی کے بغیر اند ر ا نسا ن کچھ بھی نہیں۔ ا ند ھیرے میں ہاتھ پاوں مارنے سے کچھ بھی حا صل نہیں ہوتا۔جہا لت کے ا ندھیروں سے بچنے کیلے حضور صلم کی حد یث ہیکہ ما ں کی کود سے لیکر لحد تک علم حا صل کرو۔ ہمارے ملک میں لڑ کوں کے مقابلے میں لڑکٰیوں کی تعلیم کا تناسب کم ہے۔ حضو ر کے ا رشاد گرامی پر عمل کرنا ضروری ہے کہ ہم لڑ کیوں کی تعلیم و تربیت پر بھی توجہ دیں۔کیونکہ کہ لڑکے کی تعلیم صرف ایک انسان کی تعلیم ہوتی ہے اور لڑکی کی تعلیم پوری خاندان کی تعلیم ہو تی ہے۔ اگر دیکھا جا یۓ تعلیم کے بغیر ایک ا نسان اس درخت کی ما نند ہے جو پتوں کے بغیر ہوں۔میڑک کے امتحانات کا پہلا پر چہ جاری تھا کہ محکمہ تعلیم نے اعلان کرتے ہویے کہا کہ میڑک کے امتحا نا ت کچھ وقت کیلے منسوخ کر دیے ہیں۔ وقت گزرنے کے بعد کرونا وایرس نے تباہی ایسی مچا دی کہ گورنمنٹ نے تمام سکول،کالجز۔یونیورسٹیاں بند کر نے کا اعلان کیا۔ایک طرف اگر دیکھاجاے تو بہت اچھا اقدام تھا تو دوسری طرف ملک میں تمام تعلیمی ادارے بندکردیے۔ سننے میں آ رہا ہے کہ محکمہ تعلیم کی شیڈول کے مطابق 15 جون سے میڑک کے امتحانات شروع ہونگے۔اللہ تعالی نہ کرے اگر اسطرح صورت حال ہو،جو ہم دیکھتے ہیں پھر تو امتحان لینا تو بلکل بھی ناممکن نظر آتے ہیں۔اسطرح بچوں کی مستقبل داؤ پر لگایا جاے گا۔اسکی بجاے کہااگر محکمہ تعلیم میڑک کا امتحان نہ لیں تو ایک جواز بنتا ہے اور تمام طلباؑ و طالبات کو400 سے زیادہ نمبرز دے کر پاس کر دیں۔اسکا ایک فایدہ یہ ہو گا کہ جتنی بھی لاگت امتحان لینے پر آتی وہ بچ جاے گی۔اسکی بجاے کہ یہ دوسروں ملکوں سے امداد مانگتا رہے تو اس رقم سے کرونا کا مقابلہ کر سکتا ہے۔اگر دیکھا جاے ہمارا ملک پہلے ہی سے قرضوں میں ڈوبا ہے۔کرونا کی وجہ سے آج کل ایک ملک بھی نہیں بچا ہے ہر ایک اپنے غم میں ڈوبا ہوا ہے۔تو خاک ہماری مدد کرے گا،پاکستان میں تمام تعلیمی بورڈز اگر اسطرح اقدام لیں تو اتنی بڑی رقم سے حکومت کرونا وبا کا ڈٹ کر مقابلہ کر سکتی ہے۔مرض اور وبا تو ہر سال اور ہر ٹایم نیہں ہوتی۔اس بار حکومت نے یہ قربانی دینی ہوگی اگر معشیت کو بچانا ہے کرونا کا مقابلہ کرنا ہوگا یا امتحان لینا ہوگا
۔حدیث شریف ہےکہ: لوگوں میں بہتر وہ ہے جو لوگوں کو نفع د یتاہے۔قران کریم کا ارشاد ہے کہ اس دنیا میں عزت اور کا میابی انہی لو گوں کو نصیب ہو تی ہے۔جو خلق خدا کو فایدہ پہنچاتے ہیں۔یہاں پر امتحان لینا کا میابی نہیں ہے۔کا میابی یہ ہے کہ حکومت عوام کو تمام تر سہولیات فراہم کریں تاکہ اس مصیبت سے بچ سکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں