کرونا اور نا اہل انتظامیہ

تحریر: عامر نذیر بلوچ
چین سے شروع ہونے والا کرونا وائرس تمام دنیا میں انتہائی تیزی سے پھیل چکا ہے جس میں یورپ، افریقہ سمیت وسطی امریکہ بری طرح وبا کی شدید لپیٹ میں ہیں اب تک کے حالات کے مطابق کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد دنیا بھر میں لاکھوں میں پہنچ چکی ہے اور ہزاروں کی تعداد میں لوگ لقمہ اجل بن چکے ہیں سب سے زیادہ اموات امریکہ سپین اور اٹلی میں تباہی کے ساتھ جاری ہیں پوری دنیا کا کاروبار سر کے بل گر چکا ہے نظام زندگی مفلوج ہوچکا ہے اور بہت سے غریب ممالک کرونا وائرس کے سامنے ہتھیار ڈالنے پر مجبور ہو گئے ہیں اس وبا کو گرفت میں لانے کے لئے دنیا بھر میں بہترین اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں لیکن خاطرخواہ کامیابی نہ مل سکی.
دنیا میں میں کرونا وائرس غلطی سے پھیل گیا لیکن بلوچستان میں انتظامیہ نے پورے پروٹوکول کے ساتھ کرونا وائرس کو مظلوم عوام پر مسلط کیا اور اسی طرح پورا ملک میں وباہ کا شکار بن گیا تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ملک بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد ڈھائی ہزار سے تجاوز کر چکی ہے اور ان میں آٹھ افراد سرکاری ڈاکٹرز ہیں جن کو بغیر ہتھیار کے جنگ میں بھیجا گیا اور وہ بھی نا اہل انتظامیہ کی وجہ سے اس وائرس کا شکار ہوگئے لوگ دو ہفتوں سے اپنے گھر تک محدود ہیں لیکن تاحال حکومت وائرس سے نمٹنے کی صلاحیت ہی نہیں رکھتی. کرونا وائرس کے پیش نظر دنیا بھر میں حکومت اور عوام مل کر کرونا وائرس کے خلاف ایک صف میں کھڑے ہیں لیکن ہمارے ہاں معاملہ بلکل بر عکس ہے مرکز اور صوبے تا حال سیاسی پوائنٹ سکورنگ سے باز نہیں آتے.
مرکز اور وزرا اعلیٰ کی مس منیجمنٹ نے ملک کی پوری نظام کو جمود کا شکار بنایا ہے اور سب سے زیادہ عذاب مظلوم عوام پر ڈھایا گیا جو کہ روزانہ کی اجرت پر اپنے گھروں کا چولہا جلاتے ہیں لیکن یہاں سب سے زیادہ متاثر دیہاڑی دار مزدور طبقہ ہے اگر کرونا وائرس کی صورتحال کو شروع کے دنوں میں تسلی بخش اقدامات اٹھائے جاتے تو آج ملک میں لاک ڈاؤن کی نوبت نہ آتی اور آج پوری قوم لاک ڈاؤن جیسی صورتحال سے دوچار نہیں ہوتی کئی خاندان بھوک و افلاس سے دوچار نہیں ہوتی عوام بھوک کی وجہ سے سڑکوں پے نہ آتی غریب عوام کی چیخیں نہ نکلتیں اور ستم بالائے ستم آج گورنر بلوچستان کی جانب سے تعلیمی اداروں کو آن لائن کلاسز کا اجراء کے احکامات نے بلوچستان کے طلبہ کے لئے ایک اور مسئلہ جنم دیا جناب والا کو شاید پتہ نہیں اندرون بلوچستان میں سیکورٹی کے نام پر آج اکیسویں صدی میں بھی نیٹ ورک جیسی سہولت سے محروم ہے تعلیمی ادارے کس بنیاد پر آن لائن کلاسز لیں گے پہلے نیٹ ورک کا بنیادی مسئلہ حل کریں بلوچستان کے تمام اضلاع میں انٹرنیٹ بحال کریں.
دنیا کے کئی ممالک میں کرونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر زیرِ حراست افراد کو بازیاب کیا جارہا ہے اور اعلیٰ عدالتوں کی ضمانت پر قیدیوں کو بھی رہا کیا جارہا ہے تو میرا تمام اعلیٰ اداروں سے درخواست ہے کـہ تمام لاپتہ افراد کو انسانیت کی بنیاد پر منظر عام پر لایا جائے لواحقین سالوں سے اپنے پیاروں کی راہ تک رہے ہیں تاکہ اپنے پیاروں کو دیکھ سکیں

اپنا تبصرہ بھیجیں