جعلی ڈومیسائل معاملے پر حکومت کی خاموشی کچھ اور ہی کہہ رہی ہے، ساجد ترین

کوئٹہ:بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء وسینئر قانون دان ساجد ترین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ہزاروں جعلی ڈومیسائل معا ملے پر حکومت خاموش، نوجوان نسل بے روزگاری کی وجہ سے خودکشی کر رہی ہے، کسی کو بھی بلوچستان کے نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔اپنے جاری کردہ بیان میں ساجد ترین نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ حکومت جعلی ڈومیسائل رکھنے والے لوگوں کی حمایت کررہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہماری پٹیشن پر عدالتی حکم کے باوجود حکومت ان لوگوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے لیکن ہم اس معاملے پر آواز اٹھاتے رہیں گے۔ساجد ترین کا مزید کہنا تھا کہ عدالت میں پیش کی گئی ایک رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ بلو چستان کے 4 ڈویژنوں کے جعلی ڈومیسائل اور لوکلس پر 2 ہزار سے زائد افراد وفاقی محکموں میں ملازمت کر رہے ہیں جبکہ مزید 3 ڈویژ نوں کی رپورٹ ابھی پیش کرنا باقی ہے۔ہم اس حساس مسئلے کو عدالتوں میں اجاگر کررہے ہیں جس پر بلوچستان کی آئندہ نسلوں کی زندگیاں منحصر ہیں جبکہ حکومت اس معاملے پر سو رہی ہے۔ روزگار اور کچھ ملازمتوں کی خاطر بلوچستان میں مرد اور خواتین روزانہ کی بنیاد پر احتجاج کر رہے ہیں جبکہ دوسری طرف جعلی ڈومیسائلز اور لوکلس پر ہزاروں افراد بلوچستان کے کوٹے پر ملازمت کر رہے ہیں حکومت نے کچھ ماہ قبل ڈرامائی انداز میں کچھ اعلانات کیے تھے کہ وہ جعلی ڈومیسائل رکھنے والے ان تمام لوگوں کے خلاف کارروائی کریں گے لیکن ایسا نہیں ہوا، لیکن جب بات بلوچستان کے عوام کے لئے کچھ عملی اقدامات کرنے کی ہو تو حکومت لاپتہ ہو جاتی ہے ساجد ترین نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ہماری پٹیشن پر بلوچستان کے عوام کو عدالت کے ذریعے انصاف ملے گا کیونکہ باقی ادارے لوگوں کے حقوق کے تحفظ میں ناکام ہو چکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں