لاک ڈاؤن سے عرب ممالک میں خواتین پر تشدد میں اضافہ ہوگیا، اقوام متحدہ
نیویارکِاقوا م متحدہ کے ذیلی ادارے اکانامک اینڈ سوشل کمیشن فار ویسٹرن ایشیا (ای ایس سی ڈبلیو اے)نے کہا ہے کہ کورونا وائرس جیسی وبا پھیلنے سے عرب خطے میں غربت میں اضافہ ہوگا جب کہ وہاں لاک ڈان کے دوران خواتین پر تشدد میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے کی جانب سے جاری تازہ رپورٹ میں عرب ممالک میں لاک ڈاؤن کے دوران خواتین پر گھریلو تشدد میں اضافے پر سنگین خدشات کا اظہار کیا گیا۔اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران معاشی عدم استحکام، غذائی کمی جیسے مسائل اور وبا کے مزید پھیلنے جیسے خوف کے باعث عرب ممالک میں خواتین پر گھریلو تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔عالمی ادارے کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد کا شکار بننے والی خواتین کو امداد حاصل کرنے میں بھی مشکلات درپیش ہیں جب کہ وہ وبا کے دنوں میں اپنے ہی گھروں میں محفوظ نہیں۔اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے اکانامک اینڈ سوشل کمیشن فار ویسٹرن ایشیا نے کورونا وائرس کی وبا کو عرب ممالک کے لیے چیلنج قرار دیتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ اس وبا سے وہاں پر غربت میں مزید اضافہ ہوگا۔رپورٹ کے مطابق عرب خطہ اس وقت 10 کروڑ سے زائد آبادی پر مشتمل ہے، جس میں سے 5 کروڑ افراد غربت کی زندگی گزار رہے ہیں، تاہم کورونا وائرس جیسی وبا کے بعد وہاں غربت میں مزید اضافہ ہوگا اور لاکھوں افراد غربت کی لکیر کے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہوجائیں گے۔عالمی ادارے کے مطابق کورونا وائرس جیسی وبا سے عرب ممالک میں جہاں معاشی مسائل پیدا ہوں گے، وہاں خواتین بھی روزگار سے محروم ہوجائیں گی اور خطے میں مستقبل میں غذائی قلت جیسے مسائل اٹھنے کے خدشات پیدا ہوگئے۔عالمی ادارے کے مطابق مجموعی طور پر کورونا وائرس کی وجہ سے عرب ممالک کے 8 کروڑ افراد مالی مسائل و غربت کا سامنا کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔