فنڈز کی تقسیم حکومت کی اپنی مرضی ہوتی ہے نا کہ اپوزیشن کی مرضی سے،عبدالقدوس بزنجو
کوئٹہ؛اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو نے کہاہے کہ میں فریق نہیں بحیثیت اسپیکر حکومت اور اپوزیشن دونوں کو ساتھ لیکرچلنا میری ذمہ داری ہے،ہمیں بلوچستان اسمبلی کی روایات کا خیال رکھنا ہوگااپوزیشن کا جانبداری کاالزام درست نہیں مسئلہ حکومت کے ساتھ ہے،حکومت کی ذمہ داری تھی کہ وہ اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کرتی،تمام پارلیمانی جماعتوں سے درخواست ہے کہ مل بیٹھ کر معاملات طے کرے فنڈز کی تقسیم متعلق حکومت کی اپنی مرضی ہوتی ہے کہ اپوزیشن کو فنڈز دے یا نہ دے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز آن،لائن سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔میرعبدالقدوس بزنجو نے کہاکہ بحیثیت کسٹوڈین تمام پارلیمانی لیڈران کو مشاورتی اجلاس طلب کیا تھا لیکن اجلاس میں صرف پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈرسردار یار محمد رند آئے ہے، اپوزیشن نے مشاورتی اجلاس میں شرکت نہ کرنے سے متعلق خط لکھا ہے مشاورتی اجلاس بلانے کا مقصد معاملات کو افہام تفہیم سے حل کرنے پر غور کے لئے تھا اسمبلی میں گذشتہ دنوں انتہائی افسوسناک واقعہ رونما ہوا جو نہیں ہونا چاہئے تھا میرعبدالقدوس بزنجو نے کہاکہ آئی جی پولیس بلوچستان سے اسمبلی میں کشیدگی سے متعلق رپورٹ طلب کرلی ہے، اپوزیشن ایوان میں آکر اپنا جمہوری طریقے احتجاج ریکارڈ کروائیں وہ انکا حق ہے،میری تمام پارلیمانی ارکان سے درخواست ہے کہ مل بیٹھ کر معاملات کو طے کیا جائے تاکہ آئندہ ایسا افسوسناک واقعہ رونما نہ ہوآج کی مشاروتی اجلاس طلب کرنے کا مقصد بھی ایس اوپیز طے کرنا تھا تحقیقات کے بعد جو بھی قصوروار ٹھہرایا گیا اس کے خلاف کارروائی ہوگی، فنڈز کی تقسیم متعلق حکومت کی اپنی مرضی ہوتی ہے کہ اپوزیشن کو فنڈز دے یا نہ دے، انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کے ساتھ مذکرات حکومت کا کام تھا اپوزیشن کا مجھ پر جانبداری کا الزام عائد کرنا درست عمل نہیں کیونکہ اپوزیشن کا مسئلہ حکومت کے ساتھ ہے،انہوں نے آن لائن کوبتایاکہ ہمیں بلوچستان اسمبلی کی روایات کا خیال رکھنا ہوگا میں فریق نہیں ہوں اپوزیشن اور حکومت کو ملکر چلانا میری ذمے داری ہے، اپوزیشن ایوان میں آکر اپنے تحفظات پیش کریں گے،انہوں نے کہاکہ ہمیں اسمبلی اور مشاروتی کمیٹی کو اہمیت دینی ہوگی۔