گوادر، پٹرول کی قیمت میں اضافہ، فی لیٹر 124 سے130 روپے تک فروخت

گوادر (بیورورپورٹ) گوادر شہر میں ایران پٹرول نایاب۔ قیمتوں نے پاکستانی پٹرول کو پیچھے چھوڑ دیا۔ ایرانی پٹرول کی دکانیں بند ہونا شروع ہوگئیں۔ تفصیلات کے مطابق سرحدی علاقوں سے ایرانی پٹرولیم مصنوعات کی ترسیل میں کمی آنے کے بعد گوادر شہر میں ایرانی پٹرول نایاب ہوگیا ہے اور جو پٹرول دستیاب ہے اس کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوگیا ہے۔ اب صورتحال یہ ہے کہ سستی ترین ایرانی پٹرول نے پاکستانی پٹرول کی قیمتوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ پاکستانی پٹرول اس وقت فی لیٹر 124 روپے میں دستیاب ہے جبکہ ایرانی پٹرول فی لیٹر 130 روپے سے تجاوز کرچکا ہے اور اس کی دستیابی بھی مشکل بن گیا ہے۔ ایرانی پٹرول کی ترسیل میں کمی واقع ہونے کے بعد شہر کی اکثر تیل کی ڈپو بند ہونا شروع ہوگئیں ہیں۔ واضح رہے کہ ایرانی پٹرول یہاں پر ماہی گیری اور ٹرانسپورٹ وغیرہ کے لئے استعمال ہوتی ہے سستا ہونے کہ وجہ سے لوگوں کا زیادہ انحصار ایرانی پٹرول پر ہے مگر ایرانی پٹرول کے غائب ہونے کے بعد شہریوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ دوسری طرف گوادر شہر میں رجسٹرڈ فلنگ اسٹیشن کی تعداد صرف دو ہے۔ اگر ایرانی پٹرول اسی طرح نایاب ہوگیا تو لوگوں کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ یاد رہے کہ گوادر میں ایرانی پٹرول کی ترسیل جیونی ضلع گوادر کے علاقے سے متصل کنٹانی ھور بارڈر سے جاری تھی لیکن کرونا وباء کی حالیہ تشویش ناک لہر کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ کے حکم نامہ کے بعد اس کو بند کردیا گیاہے جو ابھی تک نافذالعمل ہے۔ تاہم پٹرول کے نایاب ہونے کے ساتھ ساتھ اس پیشہ سے وابستہ ہزاروں لوگ بے روزگاری کے عفریت کا شکار ہوگئے ہیں۔ 

اپنا تبصرہ بھیجیں