بلوچستان، حقیقی نمائندوں کی بجائے مشیروں کو نوازا جارہا ہے، مولانا واسع

کوئٹہ: جمعیت علما اسلام بلوچستان کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ غیر منتخب کابینہ کے ذریعے چلائی جانے والی حکومت میں تنقید برداشت کرنے کی اہلیت تک نہیں کرونا وائرس کے ایشو پر تمام حلقوں کی حمایت کے باوجود اس کے کنٹرول میں ناکام رہی اور صرف زبانی جمع خرچ اور بلندوبانگ دعووں کے خول میں ملک کے عوام کو اندھیرے میں رکھا گیا ہے انہوں نے کہا کہ تعجب ہے کہ صفرکارکردگی کے حامل اب بھی ناک پر مکھی بیٹھنے نہیں دیتے لیکن یہ ان کی بھول ہے عوام کی جمہوری قوت کے سامنے جعلی حکومت کا محاسبہ ضرور ہوگا اپنی ناکام کردار کو ٹھیک کرنے کی بجائے عدلیہ سمیت تمام مقدس اداروں کے وقار کو متنازعہ بنانے کی کوشش پر نشتر زنی اس جذباتی ذہنیت کی عکاسی ہے جس نے نوجوانوں کو سبزباغ دکھا کر مایوس کیا اب ٹائیگرفورس کے خوشنما اعلان سے ان کے اعتماد کو بحال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ہر شعبے میں ناکام ہونے والے وفاقی اور صوبائی صوبائی حکومت میں حقیقی نمائندوں کے بجائے مشیروں کی ٹیم کو نوازا جارہاہے انہوں نے کہا کہ کروانا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال میں نمازوں اور عبادات کیلئے پاکستان کے جید علما کرام کے اعلامیہ کو سرکاری سطح پر تسلیم کرتے ہوئے عبادات اور مذہبی ایشوز کے متعلق من پسند اور بند کمروں میں فیصلوں سے گریز کیاجائے انہوں نے کہا کہ تبلیغی جماعت کے ساتھیوں کو گھروں تک چھوڑنے میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والے کروناوائرس کے نام پر اصل مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانا چاہتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں