پر امن طلباء پر پولیس تشدد کی مذمت کرتے ہیں، بی این پی
خضدار:بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر سابق ام این اے میررؤف مینگل نے اپنے ایک مذمتی بیان میں گزشتہ شب اسلام آباد میں پارٹی کے مرکزی رہنمااور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل سید پرویز ظہور گیلانی ایڈووکیٹ کے گھر سیکورٹی فورسز کی جانب سے غیر قانونی چھاپے چادر وچاردیواری کی تقدس کی پامالی خواتین واہل خانہ کیسات ہتک آمیز رویہ پر شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں احتجاجی طلبا سے اظہاریکجہتی پراس طرح کے پرتی دکھانے والے انتظامیہ کیوں اسی طرح چابکدستی سے لاپتہ طلبا کی بازیابی اوران کے جازمطالبات کوحل نہیں کرسکتے طلبا کیاحتجاج پرسیخ پاہ ہوکرتشدد و غیرجمہوری طرزعمل اپنانا کہاں کاانصاف ہے طلبا سے اظہاریکجہتی پرقانون شکنی کی اجازت انتظامیہ کوکس قانون اور اختیارداروں نے دیاہے جوایک معزز شہری اورایک سینروکیل کیگھرمیں تمام انسانی اورقانونی رشتے کو ملیامیٹ کرے کیونکہ ایک موسٹ سینرسٹیزن کیساتھ یہ برتا ہے توعام شہریوں بالخصوص بلوچستان کواسی طرح کیہزیمت بنیادی انسانی حقوق سیمحرومی سترسالوں سیجاری ہے جوحکمرانوں کی نااہلی اور قانون شکنی کی واضع گھناناعمل ہے بلوچستان توتھاہی سیکورٹی زون جہاں ماوارایقانون اقدامات پرکوی روک ٹوک اورقانونی وآینی صحافتی گرفت نہیں اب وفاقی دالخلافہ اسلام آبادمیں ممتازقانوندان سیدپرویز ظہور گیلانی کیگھرخوف ہراس کاماحول پیداکرنے گھرکیشیشے فرنیچردیگرچیزوں کی تھوڑپھوڑ سیحاصل کیاکرنیکی کوشش کی جارہی ہیملک میں قانون نام کی کوی کوی چیزنہیں ہے اسلام آباد میں بھی قانونی حقوق کی شدیدپامالی قابل تشویش ہے جس سیمتاثرہ احتجاجی طلبا اوربلوچستان میں مثبت پیغام نہیں گیا جواحساس محرومی کی جاری تنا میں مزیدتیزی پیداکرنیکاباعث بنیگا اس واقع کیخلاف تحقیقات کرکے زمہ داروں کیخلاف قانونی کاروای کیاجاے بی این پی طلبا سے یکجہتی اورتشددکیخلاف سات مارچ کوبھرپورطاقت سیاحتجاج کرکے ظلم جبرنانصافیوں کیخلاف موثرآوازاٹھائے گی۔


