لاک ڈاؤن سے مزدور طبقہ نان شبینہ کا محتاج ہو چکا ہے، میر رؤف ساسولی

خاران: جمہوری وطن پارٹی کے سابقہ مرکزی جنرل سیکریٹری سینئر بلوچ رہنما روف خان ساسولی نے خاران سے اپنے آبائی گاوں کلی لجے جاتے ہوئے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت کوروناوائرس اور لاک ڈاون کی وجہ سے انارکی کا شکار ہے دیہاڑی دار مزدور نان شبینہ کے محتاج بن گئے ان کی کمر ٹوٹ گئی انھیں صرف دو وقت کی روٹی کا فکر ہے جو بدحالی کی زندگی گزرنے پر مجبور ہے ایسے صورت حال میں عام حقدار تک حق کی رسائی کو ممکن بنانے کے لئے حکومت کو ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا چائیے۔بلوچ رہنما نے کہا کہ احساس کفالت پروگرام ایک مثبت تبدیلی کی جانب گامزن ہے اس پروگرام کو شہری علاقوں سے مزید وسعت دیکرچوپان اور دہقان تک پھیلایا جائیکیونکہ اکثر پہاڑی اور دیہی علاقوں کے رہنے والوں کو موبائل ایس ایم ایس اور پیغام رسانی کی سہولیات میسر نہیں اور سادہ لوح دیہاتی ان سے واقفیت تک نہیں رکھتے ایسے لوگوں کے لئے متبادل بندوبست کر کے ان تک احساس کفالت پروگرام کے طریقہ کار آسان بنادیا جائے تاکہ وہ بھی اس سے مستفید ہو اور ان کی ضروریات زندگی پوری ہو وہ بھی اس ریاست کے شہری ہیں اور انہیں بھی اس معاشرے میں رہ کر باوقار زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے۔بلوچ رہنما نے کہا کہ اس وقت بلدیاتی نظام غیر فعال ہے یونین وائز غریب اور مستحق لوگوں تک رسائی ممکن نہیں جس کی وجہ سے اکثر پسماندہ طبقہ حکومتی امداد و پیکیج سے محروم رہ جاتے ہیں ایسے لوگ نہ صرف حقدار ہیں بلکہ انہیں حکومتی سہارے کی ضرورت بھی ہے۔۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف کوروناوائرس اور دوسری جانب ٹڈی دل کی قدرتی وباء جس نے زمینداروں کی کھڑی فصلات کو تہس نہس کر کے صفایا کردیا خاران واشک اورچاغی کے زمینداروں کے فصلات کو ٹڈی دل نے تباہ کردیا وہ حکومتی امداد کے منتظر ہے اور حکومت ہنگامی بنیادوں پر ان کے فصلات کو مزید نقصانات سے بچانے کیلیے موثر اقدامات اٹھائیں اور محکمہ زراعت ٹڈی دل کے مکمل خاتمے کیلیے اسپرے کا بندوبست کرائے اور اپنے محکمہ کے توسط سے زمینداروں کے نقصانات کے ازالے کے لیئے حکومت کو سفارشات کے لئے رپورٹ کریں۔۔۔۔۔۔۔
حاجی عارف بیورو چیف ڈیلی انتخاب خاران

اپنا تبصرہ بھیجیں