عام شہری کو ناجائز دھمکانے والے برطانوی وزیر کو استعفیٰ دینا پڑ گیا

برطانیہ میں وزیر اعظم بورس جانسن کی کابینہ میں بین الاقوامی تجارت کے وزیر کونر برنز کو اپنی حیثیت کے غلط استعمال کے باعث استعفیٰ دینا پڑ گیا ہے۔ انہوں نے اپنے والد کے ایک کاروباری جھگڑے میں ایک شہری کو دھمکی دی تھی۔کونر برنز قدامت پسند وزیر اعظم بورس جانسن کی کابینہ میں پیر چار مئی تک بین الاقوامی تجارت کے نگران جونیئر وزیر تھے۔ لیکن انہیں اس لیے اپنی حکومتی ذمے داریوں سے مستعفی ہونا پڑ گیا کہ ان کے خلاف یہ الزامات ثابت ہو گئے تھے کہ انہوں نے اپنے خاندان کے ایک کاروباری جھگڑے میں اپنی سرکاری حیثیت کا غلط استعمال کرتے ہوئے ایک عام شہری کو دھمکی دی تھی۔بین الاقوامی تجارت کے جونیئر وزیر کے طور پر کونر برنز کے خلاف چھان بین برطانوی دارالعوام یا ہاؤس آف کامنز کی اسٹینڈرڈز کمیٹی نے کی۔ اس تفتیش کے بعد برنز کے خلاف عائد کردہ الزامات ثابت ہونے پر پارلیمانی کمیٹی نے ان کی پارلیمانی رکنیت بھی ایک ہفتے کے لیے معطل کر دی۔ اس پر اخلاقاﹰ برنز کے پاس اس کے سوا کوئی راستہ باقی نہیں بچا تھا کہ وہ اپنی وزارتی ذمے داریوں سے مستعفی ہو جائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں