کانگو، اقوام متحدہ امن فورس اور مظاہرین میں تصادم، 15 افراد ہلاک، متعدد زخمی
کانگو (انتخاب نیوز) جمہوریہ کانگو میں اقوام متحدہ مخالف پرتشدد مظاہروں کے دوران کم از کم 15افراد ہلاک ہوگئے، ان میں اقوام متحدہ کے امن فورس کے تین اہلکار شامل ہیں، درجنوں دیگر افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ادھر نئی دہلی میں بھارتی وزات خارجہ نے بتایا کہ کانگو میں اقوام متحدہ کے امن فورس میں شامل اس کے دو جوان مارے گئے ہیں۔ بھارتی وزیر خارجہ نے ان کی ہلاکت پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ دونوں بھارتی نیم فوجی دستے بارڈر سیکورٹی فورسزکے اہلکار تھے۔ اقوام متحدہ نے ایک بیان میں حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا پر تشدد حملہ آوروں نے شمالی کیوو صوبے میں بوٹیمبو میں اقوام متحدہ کے ایک دفتر پرحملہ کردیا۔ انہوں نے کانگو کی پولیس سے ہتھیار چھین لیے اور اقوام متحدہ کے اہلکاروں پر فائرنگ کردی جس میں امن فورس کا ایک اہلکار اور دو بین الاقوامی پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے جب کہ ایک دیگر اہلکار زخمی ہوگیا۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریش نے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا،”اقوام متحدہ امن فورس کے خلاف اس طرح کے حملے جنگی جرائم کے مترادف ہیں۔” انہوں نے کانگو کے حکام سے مطالبہ کیا کہ قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور کہا کہ اقوام متحدہ مظاہرین کی ہلاکت کی تفتیش میں کانگو کے حکام کا تعاون کرے گا۔ بوٹیمبو کے پولیس چیف نے بتایا کہ مظاہرین کے حملے میں ہلاک ہونے والا اقوام متحدہ امن فورس کا تیسرا اہلکار مراکشی تھا۔ ایک سرکاری ترجمان نے بتایا کہ گوما میں بھی اسی طرح کے مظاہروں کے دوران کم ا ز کم پانچ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔


