لاپتہ افراد مسئلے میں ملکی اداروں کو فریق بنا کر شامل تفتیش کیا جائے، نصر اللہ بلوچ

کوئٹہ (انتخاب نیوز) وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے وفاقی حکومت کی طرف سے لاپتہ افراد کے مسئلے پر قائم کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا وفاقی حکومت کے حکم پر 2010ءمیں قائم لاپتہ افراد کمیشن کی کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کرنا، اس سے رپورٹ طلب کرنا، کمیشن میں خواتین کو جنسی ہراسگی کا سامنے کرنے بارے میں لاپتہ کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال سے سوال جواب کرنا اور جنسی ہراسگی کے الزامات بارے کارروائی کو آگے بڑھانے کے حوالے سے ان کیمرہ اجلاس بلانے کا فیصلہ ایک مثبت عمل ہے۔ نصراللہ بلوچ کا کہنا ہے کہ لاپتہ افراد مسئلے کو حل کرانے کے لیے یہ انتہائی ضروری ہے کہ جس طرح کابینہ کی ذیلی کمیٹی لاپتہ افراد کمیشن سے کارکردگی رپورٹ طلب کی ہے۔ اسی طرح سپریم کورٹ میں زیر سماعت رہنے والے مسنگ پرسنز کے کیسز کا ریکارڈ اور اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ برائے جبری گمشدگی کی طرف سے لاپتہ افراد کے مسئلے کے حل کیلئے حکومت پاکستان کو فراہم کردہ تجاویز کو بھی طلب کرے اور ان پر بھی کمیٹی کے اجلاسوں میں غور و فکر کیا جائے تاکہ کمیٹی کو لاپتہ افراد مسئلے کے حل کے حوالے سے صحیح اور بہترین تجاویز وفاقی حکومت کو فراہم کرنے میں آسانی ہو اور کمیٹی کو جبری گمشدگی کے مسئلے پر کام کرنے والی تنظیموں کی اس تجویز پر بھی عمل کرنا چاہیے کہ لاپتہ افراد مسئلے میں ملکی اداروں کو فریق بنا کر شامل تفتیش کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں