کوٹہ سسٹم کے مطابق بھرتی کی تقسیم پر عملدرآمد یقینی بنائیں، آغا حسن بلوچ

کوئٹہ، اسلام آباد (انتخاب نیوز) وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ نے وزارت کے ذیلی اداروں میں پروموشنز اور بھرتیوں کے حوالے سے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی میں اجلاس کی صدارت کی۔ تمام اداروں کے سربراہان نے وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ کو ہیومن ریسورس کے حوالے سے درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ نے پاکستان انجینئرنگ کونسل کو ہدایا ت کرتے ہوئے کہا کہ پروموشنز کے حوالے سے سلیکشن بورڈ کا اجلاس اکتوبر کے اندر بلایا جائے۔ سڈیڈک کے حوالے سے سی سی آئی آر کے اس ادارے کو بند کرنے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا پاکستانی پروڈکٹس اور ٹیکنالوجی کو کمرشل کرنے کے لئے اپ کا کردار انتہائی اہم ہے۔ آپ کام جاری رکھیں اور جلد ہی سٹیڈک کے ہیڈ آفس کو لاہور سے اسلام آباد منتقل کیا جائے گا۔ نیز وفاقی وزیر نے ہدایات جاری کیں کہ ادارے کی 31 میں سے 15 خالی پوسٹوں پر نہ صرف بھرتی کے عمل کا فوری آغاز کیا جائے بلکہ ادارے کی ہیومن ریسورس میں اضافہ کیا جائے۔ نیکا کے منیجنگ ڈائریکٹر سردار معظم نے وفاقی وزیر کو ادارے کے بجٹ سے متعلقہ مسائل پر بریفنگ دی وفاقی وزیر نے ایشوز کے فوری حل کے لئے ہدایات جاری کیں۔ نیز ادارے میں 39 خالی پوسٹوں پر ریکروٹمنٹ کا عمل شروع کرنے کی ہدایات کیں۔ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف اوشنو گرافی کی ڈی جی ثمینہ کدوائی نے پی ایس ڈی پی کے پراجیکٹ پر پروکیورمنٹ پابندی کے حوالے سے آگاہ کیا جس پر وفاقی وزیر نے ہدایات کرتے ہوئے کہا کہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کمیشن سے بات کر کے ان مسائل کو فوری حل کریں نیز گوادر کے حوالے سے پی ایس ڈی پی پراجیکٹ میں بھرتی کے عمل کو شروع کرنے کے احکامات بھی جاری کئے۔وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ نے کونسل فار ورکس اینڈ ہاوسنگ ریسرچ کے حوالے سے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 2010ءکے بعد ریکروٹمنٹ کا عمل نہیں ہوسکا اور 2012ءسے ادارے کا باقاعدہ چیئرمین نہیں جس وجہ سے ادارے کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔ وفاقی وزیر نے ہدایات جاری کیں کہ چیرمین کی تعیناتی کے لئے فورا سمری وفاقی کابینہ کی منظوری کے لئے بھجوائی جائے۔ ہم اس ادارے کو فعال کرینگے۔ ڈی جی پاکستان نیشنل ایکرڈیشن کونسل عصمت گل خٹک نے ادارے کے سروسز رولز کی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے منظوری کے متعلق وفاقی وزیر کو آگاہ کیا۔ آغا حسن بلوچ نے اپنے ریمارکس میں کہا ادارے میں 17 ٹیکنیکل اسامیاں خالی ہیں ان پر فوری بھرتی کے عمل کو یقینی بنائیں تا کہ ادارے کی کارکردگی متاثر نہ ہو۔ ڈی جی پاکستان حلال اتھارٹی اختر بوگیو نے وفاقی وزیر کو بھرتیوں کے متعلق آگاہ کرتے ہوئے کہا جب بھی بھرتی کا عمل شروع کیا جائے تو عدالت میں پیٹیشن دائر ہو جاتی ہے، وفاقی وزیر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا رولز کو فالو کریں، این ٹی ایس کے ذریعے شفاف طریقے سے بھرتی کا عمل جاری رکھیں اور مقدمات سے گھبرانے کی ضرورت نہیں۔وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ نے تمام شرکا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اختتامی ریمارکس میں کہا کہ تمام خالی اسامیوں کو میرٹ کی بنیاد پر اور شفاف طریقے سے فِل کیا جائے، تاہم جہاں پر رولز میں کوٹہ سسٹم کے مطابق بھرتی کی تقسیم کی گئی اس پر عمل در آمد یقینی بنائیں۔ وفاقی وزیر نے کہا جن اداروں میں عرصہ دراز سے پروموشنز نہیں ہوئیں یہ تکلیف دہ امر ہے۔ انہوں نے تمام سربراہان کو سخت محنت سے کام کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کسی قسم کی کرپشن یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں