ایرانی نژاد برطانوی خاتون نے مھسا امینی سے اظہار یکجہتی کیلئے سر کے بال کاٹ لیے

لندن، تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) کئی برس ایرانی جیل میں گزارنے والی ایرانی نژاد برطانوی خاتون نازنین زغری نے بھی مھسا امینی کی موت پر احتجاج کرتے ہوئے سر کے بال کاٹ دئیے۔غیرملکی میڈیاکے مطابق ایرانی نژاد سماجی کارکن نازنین زغری ریٹکلف نے پولیس حراست میں ہلاک ہونے والی کرد لڑکی مھسا امینی سے اظہار یکجہتی کےلئے اپنے سر کے بال کاٹنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر جاری کردی۔ویڈیو میں سنا جاسکتا ہے کہ وہ اپنے سر کے بال کاٹتے ہوئے کہہ رہی ہیں کہ مھسا کے نام پر، پویا کے لیے ، مصطفی کے لیے ، نیلوفر کے لیے ، سپیدہ کے لیے ، نرگس کے لیے ، مریم اورمراد کے لیے ، سیامک کے لیے ، پارسا اور میری ماں کے لیے، میری بیٹی گیسا کے لیے، زہرا کے لیے، کسری کے لیے، تنہائی کے خوف کے خلاف، سچائی سے زیادہ بڑے خوف کے لیے، میرے ملک کی عورتوں کی آزادی اور انصاف کے لیے۔واضح رہے کہ زغری ریٹکلف کو2016میں ایرانی حکومت کی مخالفت میں ان کے مبینہ کردار پر چھے سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، انھیں رواں سال مارچ میں رہا کیا گیا تھا جس کے بعد وہ واپس برطانیہ لوٹ گئی تھیں۔22سالہ مہسا امینی کو 13 ستمبر کو ایران کی اخلاقی پولیس نے ملک میں نافذالعمل سخت ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزام میں تہران میں گرفتار کیا تھا، وہ گرفتاری کے کچھ ہی دیر بعد کوما میں چلی گئی تھیں، پھر انھیں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ 16 ستمبر کو موت کی وادی میں چلی گئیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں