خدا کی قسم ،عمران خان جھوٹا فرادیا ، ریاست پاکستان کے خلاف غداری کی سازش کی، شہباز شریف

5اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان جھوٹا فرادیا ،اس نے ریاست پاکستان کے خلاف غداری کی سازش کی، سائفر کے معاملے میں قوم اور ملک کے ساتھ بدترین بددیانتی کی گئی، کبھی کسی نے وطن کا وقار اس طرح مجروح نہیں کیا، آڈیو لیک کرنے میں ہماری حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے۔، 5 ماہ سازش کے بیانے پر قوم کو کنفیوز کیا گیا، اب سازش کا تانا بانا عمران خان سے مل چکا ہے،آ رمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ آئین و قانون کے مطابق ہوگا ۔ جمعرات کے روز پرائم منسٹر ہاو¿س میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حالیہ دنوں آپ کے ساتھ میری گفتگو ہوئی تھی اور اس کے اگلے دن ایک اور آڈیو لیک ہوئی تھی اور جس دن میں گفتگو کر رہا تھا اس دن میری آڈیو لیک ہوئی، جس کو اچھالا گیا اور قوم کو بتایا جارہا تھا کہ اگلے دن ایک اور آڈیو لیک ہوگئی۔ ان کا کہناتھا کہ اگر مجھے کسی اور کی آڈیو لیک کرنی ہوتی تو میں اپنی آڈیو لیک کیوں کرتا۔انہوں نے کہا کہ 3 اپریل 2022 کی بات ہے جب عدم اعتماد کی قرارداد پر ووٹنگ ہونی تھی، ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری ایوان چلا رہے تھے تو اس وقت کے وزیراطلاعات نے کھڑے ہو کہا کہ اس حکومت کے خلاف سازش ہوئی تھی، اس سازش کے تانے باتے غیرملکی طاقتیں اور تحریک لانے کی اپوزیشن سےملتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ قاسم سوری نے تحریری بیان پڑھا کہ سازش کی اس کہانی کی بنیاد پر قرارداد کو مسترد کرتا ہوں اور ہم سے پوچھا نہیں، میں قائد حزب اختلاف چیختا رہ گیا لیکن میری بات نہیں سنی۔انہوں نے کہا کہ اسی دوران عمران خان ٹی وی پر نمودار ہوئے اور کہا کہ اسمبلی توڑ رہا ہوں 20 منٹ کے اندر صدرپاکستان نے اسمبلی توڑنے کی سمری منظور کردی، مملکت کے بے شمار اہم معاملات صدر صاحب کے پاس ہفتوں پڑے رہتے ہیں لیکن اسمبلی توڑنے کی سمری 20 منٹ میں منظور کرلی۔وزیراعظم نے کہا کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر نے وزیراطلاعات کی زبانی سازش کی جو کہانی بیان کی گئی، اس کو من وعن مان کر قرارداد فوراً مسترد کردیا اور اسمبلی برخاست کرنے کی سمری بھیجنے کی اطلاع فوری بھیج دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ سازش کی اس بنیاد پر اگلے 5 ماہ عمران خان اور ان کے حواریوں نے قوم کا وقت برباد دیا کیا، اپنے پارٹی کے اراکین کو پختہ یقین ہوگیا، حالات دیکھ کر فیصلہ کرنے والے ووٹرز کو کنفیوڑ کیا اور عمومی طور پر قوم کو ہیجانی کیفیت میں ڈال دیا۔انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت، ملک کا سودا کرنے، ضمیر فروش نجانے کیا کیا الزامات لگائے، جس کا کوئی وجود تھا، نہ کوئی سر اور نہ کوئی پیر تھا، پاکستان کے کسی بھی سیاسی لیڈر کے بارےمیں کچھ بھی کہہ سکتے ہیں لیکن اس سے زیادہ قبیح اور گھناونی سازش اور کوئی ہو نہیں سکتی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے شروع دن سے کہا ہے اس سے برا فعل نہیں ہوسکتا کہ عمران خان سازش کی بات کر رہے ہیں اور ہمیں قوم کے سامنے غدار ٹھہرا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے قومی اسمبلی پر کھڑے ہو کر کہا کہ خدانخواستہ مجھ پر یا ہمارے اتحادیوں پر یہ سازش ثابت ہوجائے تو قوم کو اختیار ہے ہمیں اور مجھے پھانسی پر چڑھا دے۔ شہباز شریف نے کہا کہ آج سازش کا تانا بانا عمران خان کے ساتھ مل چکا ہے، یہ بات میں الزام کی بات نہیں کر رہا بلکہ ٹھوس شواہد کی بنیاد پر کہہ رہا ہوں کیونکہ جو آڈیو لیک آئی ہے، اس میں عمران خان نے کیا کہا ہے کہ کھیل کھیلنا ہے اور نام نہیں لینا کس کا امریکا کا تو پھر آڈیو میں کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آڈیو میں عمران خان کا سازشی ٹولہ کہہ رہا ہے منٹس تو ہم نے بنانے ہیں اور اپنی مرضی سے بنانے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خودی یا خود اعتمادی کی بنیاد کہاں ہے پوری قوم بہتر جانتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بدترین بددیانتی کی گئی، خیانت کی گئی، قوم کے اعتماد کے ساتھ کھیلا گیا، وطن کا وقار ایسے سفاکانہ اور بدترین طریقے سے مجروح کیا گیا کہ تاریخ میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی کیونکہ ملک کی 75 ساکی تاریخ میں بڑے بڑے واقعات ہوئے مگر ان واقعات کے ساتھ اس طرح وطن کی اہمیت اور عزت کو اس طرح مجروح نہیں کیا گیا۔وزیراعظم نے کہا کہ ایک سنگین واردات کی گئی اور سنگین کھیل کھیلا گیا کیونکہ ہوبہو الفاظ ہیں کہ ہم نے کھیلنا ہے، نام نہیں لینا تو قوم بتائیں کہ کوئی ابہام رہ گیا کہ اصل مکروہ سازش کس نے کی اور وہ چہرے کون ہیں، عمران خان اور سازشی ٹولہ ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کے خلاف سنگین سازش ہے، کس طرح ہمارے تعلقات مجروح ہوگئے اور ہم تنکا تنکا جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ سازشی ذہن قوم کے خلاف غداری کا مرتکب ہوگیا ہے، بیٹھے بٹھائے کہے اپوزیشن نے امریکا کے ساتھ ساز باز کی ہے، یہ امپورٹڈ حکومت ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ میں کہنا چاہتا ہوں کہ مکروہ سازش کے تانے بانے اور سازشی چہرے قوم نے دیکھ لیے ہیں، اس میں کوئی ابہام نہیں ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے دو اجلاس ہوئے، جس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ اس سازش کا سائفر سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بھیانک اور خطرناک واقعہ پاکستان کے ساتھ پیش آیا، اس کی تمام تر ذمہ داری عمران خان اور اس کے ٹولے پر ہے، اس کے بعد قوم کو کسی قسم کے کنفیوڑن میں نہیں رہنا چاہیے۔آڈیو لیکس پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس آڈیولیک کے بعد انتہائی دوست ملک کا سفیر ملنے آئے اور دفترخارجہ میں بیٹھے ہوئے تھے جہاں مجھے ایک طرف لے کر گئے کہ مجھے آپ سے ایک بات کرنی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اب کون وزیراعظم ہاو¿س میں آکر اعتماد کے ساتھ بات کرسکے گا، اگر دوست اور برادر ممالک کا رویہ ایسا ہے تو جو دوسرے ممالک کا رویہ کیا ہوگا، کون پاکستان کی بہتری، بھلائی، ترقی اور خوش حالی کے لیے آکر اس وزیراعظم ہاو¿س میں بات کرے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ ہیں وہ ناقابل تلافی نقصانات جو میری حکومت کو نہیں آئندہ آنے دہائیوں تک یہ نقصان پاکستانی قوم برداشت کرتی رہے گی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے مصروف ہیں مگر عمران خان اور ان کے حواری سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع سے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں اور جو امداد دینا چاہتے ہیں، ان کو بدظن کر رہے ہیں، اس کا بھی حساب ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ بجائے اس کے کہ آگے بڑھتے اور ہم اپنے اختلافات ایک طرف کرکے چاہے وقتی طور پر سہی بلوچستان، سندھ، جنوبی پنجاب، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے متاثرین کی مدد کرنے کے بجائے ان کو ذرا خیال نہیں آیا، یہ پتھر دل انسان ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے پاکستان آکر اور باہر بھی سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے آواز اٹھائی، اسی طرح پوری دنیا نے امداد دی لیکن یہ ٹولہ رخنہ ڈالنا تو دور کی بات ہے وہ پتھر دلی سے چاہتا ہے کہ دنیا امداد نہ دے اور یہ پاکستان تباہ و برباد ہو۔انہوں نے کہا کہ ان آڈیو لیکس نے قوم کو 5 مہینوں میں ایک بدترین بحران سے گزارا ہے اور پاکستان کو اس پوائنٹ پر لے آئے جہاں ہمارے تعلقات بری طرح مجروح ہوگئے۔سابق وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے ا نہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے ساتھ انہوں نے خود معاہدہ کیا اور جو شرائط تھیں اس کی پوری طرح خلاف ورزی کی، دھجیاں اڑائیں لیکن ہم نے دن رات محنت کی اور آئی ایم ایف سے معاہدہ کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت جب مذاکرات جاری تھے تو عمران خان کے حواریوں نے کس طرح کے بیانات دیے اور کہا کہ پاکستان سری لنکا بن جائے گا، ان کے وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کو ڈرانے اور بھگانے کے لیے کنفیوڑن پیدا کی۔شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان نیازی دن رات جھوٹ بولتا ہے، قوم کو دھوکا اور قوم کے ساتھ فراڈ کرتا ہے، یہ فراڈیا ہے، سر سے پاو¿ں تک فراڈیا ہے، خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں یہ فراڈیا ہے۔ صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘سائفر ڈی کوڈ نہیں ہوسکتا اگر سائفر ڈی کوڈ ہوجائے تو پھر دنیا بھر سے سفارت خانوں سے جتنی بھی تاریں آتی ہیں، وہ چوری ہوجائے’۔انہوں نے کہا کہ ‘وزیراعظم کی کاپی بالکل غائب ہے، عمران نے خود بتادیا کہ مجھے نہیں پتا وہ کہاں ہے لیکن آڈیو ہر چیز بتا رہی ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ پرنسپل سیکریٹری کہتا ہے فکر نہ کریں منٹس ہم نے بنانے ہیں تو اس کے بعد اور کیا ثبوت چاہیے۔وزیراعظم نے کہا کہ مریم نواز کو عدالت عالیہ نے کلین چٹ دی ہے، وہ پہلی مرتبہ پیش نہیں ہوئیں، اپنے والد کےساتھ نیب کی عدالت میں دن رات پیش ہوتی رہیں، جیلیں کاٹیں، نیب کے عقوبت خانوں میں گئیں، 4 سال کے بعد اتنی تکالیف برداشت کیں۔انہوں نے کہا کہ میری دعا ہے کہ قوم کی کوئی بیٹی کو اس طرح کے بدترین حالات کا سامنا نہ کرنا پڑے، آصف علی زرداری کی ہمیشرہ کو عید سے قبل چاند رات کے موقع پر گرفتار کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ 75 برسوں میں کئی حکومتیں آئیں اور گئیں، ہم نے ایک دوسرے کے ساتھ ادلے بدلے کی کوشش کی مگر اس طرح کی نیچ اور بدترین حرکت کبھی کسی نے نہیں کی کہ بیٹیوں اور بہنوں کو گرفتار کرلیں اور ظلم اور زیادتی کریں۔عمران خان کی جانب سے این آر او کے الزامات پر انہوں نے کہا کہ ان کو اپنا چہرہ شیشے میں دیکھنا چاہیے، ان کی ہمشیرہ علیمہ خان کو این آر او میں نے دیا تھا، ان کی اپنی حکومت کے دوران ایف بی آر نے این آر او دیا تھا اور پوری قوم ان کے دبئی اور نیو یارک میں اثاثے دیکھتی رہ گئی جو انہوں نے ڈیکلیئر نہیں کیے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ ناقابل تردید بات ہے کہ وہ نمل یونیورسٹی کی بورڈ کی ڈائریکٹر ہیں، شوکت خاتم ہسپتال کے بورڈ میں ہیں اور وہ چندے وصول کرتی رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک شخص جو نمل اور شوکت خانم ہسپتال کا ٹرسٹی ہو اور اپنے اثاثے ڈیکلیئر نہ کرے، ان کو امریکا یا دبئی میں چھپائے اور جب پتا چلے تو ایف بی آر ان کو کلین چٹ دے تو این آر او نہیں تو اور کیا ہے۔ آڈیو لیک میں کہا گیا امریکا سے آنے والے تار پر امریکا کا نام نہیں لینا، عمران نیازی دن رات جھوٹ بولتا ہے قوم سے فراڈ کرتا ہے، میں قسم کھا کرکہتا ہوں کہ یہ فراڈیا ہے، آڈیو ہر چیز بتا رہی ہے، اس نے افواج پاکستان کو تقسیم کرنےکی کوشش کی، عمران خان نے ریاست پاکستان کے خلاف غداری کی سازش کی، اس پر کابینہ انکوائری کمیٹی بناچکی ہے، آئین و قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، اگر یہ شخص پاکستان پر دوبارہ مسلط ہوا تو یہ پاکستان کو تباہ کردے گا، اداروں کو تباہ کردےگا۔کسی کو حدوں کو پھلانگ کر اسلام آباد پر دھاوا بولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ آرمی چیف کی تعیناتی کے سوال پر وزیراعظم نے جواب دیا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کا طریقہ ا?ئین و قانون میں درج ہے اس کا فیصلہ آئین و قانون کے مطابق ہوگا، ا?پ پریشان نہ ہوں۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پی ٹی ا?ئینے قوم کو ایک بدترین کرائسز سے گزارا ہے، آئی ایم ایف کا معاہدہ خود کیا اور شرائط کی دھجیاں اڑائیں، ہم نے کوشش کی کہ آئی ایم ایف کا معاہدہ ہوجائے، اس وقت کے خزانہ کے وزیر نے کس طرح کنفیوڑن پیدا کی، عمران نیازی باربار کہہ چکا ہےکہ پاکستان سری لنکا بننےجا رہا ہے، اس نے کہا کہ میں کے پی میں 300 یونٹ لے کر آو¿ں گا، ایک بھی یونٹ نہیں لایا، کے پی قرض لے لے کر ڈیفالٹ کے قریب ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عمران خان نے این آر او خود اپنی ذات کو دیا، پھر کہتے ہیں کہ نیب قوانین میں جو تبدیلی کی گئی یہ این آر او ہے، مریم بیٹی کا جو کیس ہے اس کا اس ترمیم سےکوئی تعلق نہیں، عمران نیازی کے زمانے آرڈیننسس جاری ہوا ، ملین پاو¿نڈ کا ڈاکا این آر او نہیں توکیا ہے، ان کی ہمشیرہ علیمہ خان صاحبہ کو این آر او میں نے دیا تھا ؟ ایک شخص کو ایف بی آر کلین چٹ دے دے تو کیا یہ این آر او نہیں؟ تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکا 190 ملین پاو¿نڈ کا مارا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کے لیے برطانیہ اور یو اے ای ، سعودی عرب، قطر نے مدد کی، چین، امریکا،جاپان سمیت متعدد ملکوں نےمتاثرین کے لیے دل کھول کر مددکی، یہ ٹولہ پتھر دلی سے چاہتا ہےکہ دنیا امداد نہ دے اور پاکستان تباہ و برباد ہوجائے،سیلاب متاثرین کے لیے وفاقی خزانے سے 100ارب روپے خرچ کر رہےہیں، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 70 ارب روپے متاثرین کو دیے جاچکے ہیں، سیلاب متاثرین کے لیے اب بھی خیموں اور خوراک کی ضرورت ہے

ا

اپنا تبصرہ بھیجیں