”زانش“ بلوچ طلبہ اور بی ایس ایف کے کارکنوں کیلئے ایک انمول تحفہ

تحریر: آسیہ بلوچ
”زانش“ بلوچ اسٹوڈنس فرنٹ کی پہلی تربیتی سیریز ہے جو کہ سیاسی، معاشی اور سماجی اصطلاحات پر اپنی مادری زبان بلوچی اور براہوی میں شائع کی گئی ہے۔
دراصل ایک قوم پرست تنظیم کا مقصد یہ ہونا چاہیے کہ اپنے کارکنوں کی سیاسی تربیت کرنے کے ساتھ ساتھ انکو اپنی مادری زبان کی ترویج کیلئے بھی اہم کردار ادا کرنا ہے تاکہ وہ سیاسی میدان میں گرفت حاصل کرنے کے ساتھ اپنی مادری زبان میں بھی انہیں عبور حاصل ہو۔
انسان اکثر سہل پسند ہے، وہ آسان راستہ ڈھونڈتا ہے، لیکن بی ایس ایف کے ساتھیوں کی سب سے پہلے یہی کوشش تھی اور ہے کہ تنظیمی بیانات، لٹریچر کو اپنی مادری زبان میں شائع کرنا ہے تاکہ مادری زبان کی بھی ترویج ہو۔
”زانش“ کی پہلی سیریز سیاسی، معاشی اصطلاحات پر مشتمل بلوچی اور براہوی میں تحریر کی گئی ہے، جو کہ سیاست اور زبان کے حوالے سے انہیں انتہائی اہمیت حاصل ہے، ایک سیاسی کارکن کو ان اصطلاحات کی جان کاری بہت ضروری ہے، جب کوئی کتاب پڑھ رہے ہوتے ہیں یا کسی سیاسی بیٹھک میں ان اصطلاحات کی بات ہوتی ہے تو انہیں سمجھنے کیلئے انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اصطلاحات کو سیکھنے اور سمجھنے کے بغیر ایک سیاسی کارکن سیاسی بحث و مباحثہ میں اچھی طرح باتوں کو نہیں سمجھ سکتا۔
بی ایس ایف کی لٹریری کمیٹی نے جدوجہد کرکے طلبہ کی سیاسی تربیت کیلئے یہ کتابچہ ”زانش“ کو شائع کی ہے تاکہ بلوچ طلبہ بنیادی اصطلاحات سے واقف ہوں جو کہ ایک سیاسی کارکن کی بنیادی ضروریات ہیں۔
بی ایس ایف کے ہفتہ وار اسٹڈی سرکل کیساتھ ساتھ تنظیم اپنے کارکنوں کی سیاسی تربیت کیلئے دو میگزین بھی شائع کرے گی۔ مہرگڑ میگزین جو تنظیم کا مین آرگن ہے وہ جلد شائع ہوگی، جبکہ ”زانش“ جو تربیتی سیریز ہے وقت کے ساتھ طلبہ کی رہنمائی کے لیے سلسلہ وار شائع کی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں