ملک میں آئندہ ہفتے کورونا کیسز میں 15 سے 20 فیصد اضافے کا خدشہ

اسلام آباد:حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ لاک ڈاؤن ہٹانے کی وجہ سے آئندہ ہفتے سے روزانہ کے کیسز میں 15 سے 20 فیصد اضافہ ہوسکتا ہے۔قومی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل عامر اکرام نے میڈیا کو بتایا کہ اندازوں کے مطابق حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن ہٹانے کے فیصلے کے نتیجے میں روزانہ کے کیسز میں 15 سے 20 فیصد اضافہ ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ وائرس کے ظاہر ہونے کا عرصہ 5 سے 7 دن ہے اس لیے ہمیں خدشہ ہے کہ عوام کے درمیان رابطوں میں اضافہ ہونے کی وجہ سے روزانہ کی کیسز کی تعداد بھی بڑھے گی تاہم ان کے بقول کیسز میں اضافے کی فیصد کا تعین کرنے کیلئے آئندہ ہفتے ہم بہتر پوزیشن میں ہوں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کووِڈ 19 کے کیسز میں تھوڑے سے لے کر تیزی سے اضافہ ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر کیسز میں اضافہ 15 سے 20 فیصد ہوا تو ہمارے کیلئے یہ اطمینان کی بات ہوگی کیوں کہ ہم اس صورتحال سے نمٹ سکیں گے لیکن اس میں مزید تیزی مسئلہ بن سکتی ہے جو ہوسکتا ہے حکومت کو لاک ڈاؤن ہٹانے کے فیصلے پر دوبارہ غور کے لیے مجبور کرے۔انہوں نے عوام کو ہدایت کی کہ عید کے موقع پردوست احباب سے ملاقاتوں میں، مارکیٹ اور کام کی جگہوں پر جاتے ہوئے احتیاطی اقدامات اپنائیں۔ڈاکٹر عامر اکرام نے کہا کہ عید کی تعطیلات کے باجود این سی او سی ملک میں وبا کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے روزانہ اجلاس کرے گی ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہم نے عملے کی دستیابی کے انتظامات کرلیے ہیں۔دوسری جانب پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) نے وزیراعظم عمان خان اور صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کے نام خطوط ارسال کر کے ملک میں وائرس کی موجودہ صورتحال سے ڈاکٹروں، نرسز اور طبی عملے کی جانوں کو لاحق خطرات پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہیلتھ ورکرز کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے مناسب اقدامات کیے جائیں اور پْر تشدد حادثات سے انہیں محفوظ رکھنے کے لیے ہسپتالوں میں سیکیورٹی فراہم کی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں