ایردوآن نے ملک تباہ کر دیا ہے: سابق ترُک وزیر معیشت

دبئی –ترکی کے سابق وزیر معیشت اور "ڈیموکریسی اینڈ پروگریس” پارٹی کے سربراہ علی باباجان کا کہنا ہے کہ اگر صدر رجب طیب ایردوآن اور ان کی حکومت نے آئندہ انتخابات میں ان کی شرکت میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی ،،، تو ان کی جماعت کے پاس متبادل آپشنز موجود ہیں۔

باباجان نے زور دے کر کہا کہ آئندہ انتخابات میں عوام وہ کریں گے جو مطلوب ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایردوآن نے پارلیمانی سیاسی نظام کو صدارتی نظام میں تبدیل کر کے ملک میں جمہوری نظام کو تباہ کر ڈالا ہے۔

سابق وزیر معیشت کے مطابق ایردوآن نے داخلہ اور خارجہ پالیسیوں سمیت ہر سطح پر فاش غلطیوں کا ارتکاب کیا … اور تمام ریاستی اداروں پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد ہر چیز برباد کر دی۔

باباجان کا کہنا تھا کہ ایردوآن نے عدلیہ کی خود مختاری کو مکمل طور پر ختم کر دیا ہے۔ اس کے سبب عالمی مالیاتی حلقے ایردوآن کی اقتصادی، تجارتی اور مالیاتی پالیسیوں کے حوالے سے شکوک کا شکار ہو گئے۔

باباجان نے بدعنوانی کے اُن سنگین معاملات کا حوالہ دیا جنہوں نے ایردوآن کے اقتدار کے بڑے کھلاڑیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ سابق وزیر معیشت کے مطابق ترک عوام ایردوآن کی غیر ذمے دارانہ پالیسیوں کا شکار ہو گئے اور حالیہ مالیاتی بحران کی آندھی ملک کو تباہ کرنے کے قریب ہے۔

علی باباجان کا یہ بیان اُن زیر گردش خبروں کے جواب میں سامنے آیا ہے جن میں کہا جا رہا ہے کہ حکمراں جماعت "جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ” اور اس کی حلیف جماعت "دی نیشنل موومنٹ” انتخابات اور سیاسی جماعتوں سے متعلق قوانین میں ترمیم کے لیے کوشاں ہیں۔ اس کا مقصد باباجان کی جماعت "ڈیموکریسی اینڈ پروگریس” پارٹی اور سابق وزیراعظم احمد داؤد اولو کی قائم کردہ "فیوچر” پارٹی کو پارلیمنٹ کے اندر پہنچنے سے روکنا ہے۔

باباجان کے نزدیک ایردوآن ملک میں خوف کی فضا پھیلانے پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے اپنی مخالفت کرنے والے ہر شخص کو دھمکانے کا انداز اختیار کر رکھا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں