ملک بھر میں منرل واٹر کے مزید 17 برانڈز غیر معیاری قرار، خرید و فروخت پر پابندی
اسلام آباد (انتخاب نیوز) ملک بھر میں بوٹلڈ واٹر، منرل واٹر کے مزید 17 برانڈز غیر معیاری قرار دے دیے گئے۔ پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز (PCRWR) منسٹری آف واٹر اینڈ ریسورسز پاکستان کی جاری کردہ سہ ماہی رپورٹ کے مطابق پاکستان بھر کے 20 مختلف شہروں سے حاصل کردہ بوتل بند پانی کے 165 برانڈز میں سے 17 برانڈز انسانی صحت کے لیے غیر محفوظ پائے گئے۔ مذکورہ برانڈز میں سوڈیم اور پوٹاشیم کی مقررہ حد سے زائد مقدار پائی گئی ہے جبکہ کچھ نمونوں میں حیاتیاتی جراثیم کی موجودگی کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ غیرمحفوظ قرار دیے گئے برانڈز میں اندانی پریمیئم ڈرنکنگ واٹر، انڈس، بارسے، بیسٹ نیچرل، فارس، نیسٹ پیور لائیو، والوو¿، ایلٹسین، دھوم، پیور ہینڈسم واٹر، ایکوا ون، نایاب پیور لائف، ایکو، نیو، بلیو پلس، ایکوا بیلو اور فریشینو نامی برانڈز شامل ہیں۔ ٹیسٹ کردہ پانی کے نمونوں میں موجود سوڈیم کی زائد مقدار بلند فشار خون کا سبب بنتی ہے جبکہ پوٹاشیم کی زیادتی گردوں کے افعال کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ مضر صحت اور جراثیم زدہ آلودہ پانی کی اسپتالوں کے اطراف میں فروخت مریضوں کی جان کے لیے خطرہ ہے، اسی طرح دکانوں، ہوٹلز اینڈ ریسٹورنٹس، پارکس اور تفریحی مقامات پر بھی زیادہ تر ناقص اور غیر رجسٹرڈ پانی کے برانڈز فروخت ہورہے ہیں جو شہریوں بالخصوص بچوں کی صحت کیلئے خطرہ ہیں، لہٰذا عوام الناس مذکورہ کمپنیوں کے مضر قرار دیے گئے بوتل بند پانی کے استعمال سے اجتناب کریں۔ اس ضمن میں بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی جانب سے کاروباری حضرات کو تنبیہ کی گئی ہے کہ اپنے مراکز میں بیان کردہ کمپنیوں کے غیر معیاری بوتل بند پانی کی خرید و فروخت سے گریز کریں بصورت دیگر قوانین کی خلاف ورزی پر مراکز و ذمہ داران کیخلاف بلوچستان فوڈ اتھارٹی سخت قانونی کارروائی کی مجاز ہوگی۔