بلوچستان میں آٹے کے بحران پر قابو پالیا، تخریب کاری کو اللہ ہی ختم کرسکتا ہے، صوبائی مشیر اطلاعات

کوئٹہ (انتخاب نیوز) صوبائی مشیر اطلاعات حاجی مٹھا خان کاکڑ نے کہا ہے کہ حکومت عوام کے مسائل حل کر کے لوگوں کو سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے، آٹے کے بحران پر قابو پا کر شہر میں 20مقامات پر شہریوں کو سرکاری نرخ پر سستے آٹے کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے، ریکوڈک منصوبہ بہترحکمت عملی کیساتھ طے پا گیا ہے جس سے بلوچستان کا مالی اور بیروزگاری کا مسئلہ حل ہوگا غربت میں کمی آئے گی اور وفاق کی جانب سے بلوچستان کو این ایف سی کی مد میں تقریباً35ارب روپے دیئے گئے ہیں جو خو ش آئند اقدام ہے، پی ایس ایل کے میچ میں حکومت کوئی وسائل خرچ نہیں کر رہی تمام اخراجات پی سی بی ادا کر رہی ہے، اس سے لوگوں کو تفریح اور انٹر نیشنل کرکٹ دیکھنے کا موقع ملے گا۔ان خیالات کا اظہار انہو ں نے بدھ کو وزیراعلیٰ کے کوارڈینیٹر بابر یوسفزئی کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوارن کیا، حاجی مٹھا خان کاکڑ کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں آٹے کے بحران پر قابو پا لیا گیا ہے، ہر ضلع میں 4سے 5مقامات پر عوام کو سرکاری ریٹ پر سستے آٹے کی فراہمی ممکن بنائی جا رہی ہے، کوئٹہ میں بھی لوگوں کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے سیل پوائنٹ کی تعداد بڑھا تے ہوئے 20مقامات پر آٹا فراہم کیا جا رہا ہے، گندم کی فراہمی کے بعد فلو ر ملوں کو گندم فراہم کر رہے ہیںتاکہ لوگوں کو سستا آٹا میسر آسکے، حکومت نے سردی کے دوران عوام کی تکالیف کے ازالے کیلئے مختلف علاقوں اور مقامات پر برفباری کے باعث بند ہونے والے راستوں کی بحالی کیلئے ہیوی مشینری اور افرادی قوت کے ذریعے اقدامات اٹھائے اور گیس کے مسئلے کے حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان وفاق سے مسلسل رابطے میں ہیں، اس کے حل کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، ریکوڈ ک کا معاہدہ خوش اسلوبی سے طے پا گیا ہے اس سے آنے والے وقت میں بلوچستان سے غربت ،بیروزگاری اور مہنگائی ختم ہو گی، لوگوں میں خوشحالی آئے گی ، نوجوانوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کیلئے پہلی کلاس سے 12ویں کلاس کے طلباءو طالبات کو مفت درسی کتب فراہم کی گئی ہیں تاکہ لوگوںپر نوجوانوں کو تعلیم کے حصول کیلئے بوجھ نہ پڑے ،وفاق کی جانب سے این ایف سی کی مد میں واجبات کی ادائیگی کیلئے اقدامات اٹھاتے ہوئے تقریباً30سے 35ارب روپے دیئے گئے ہیں جس سے مالی بحران کا معاملہ حل ہوگا، اور عوام کو کھیلوں کی جانب راغب کرنے کیلئے پی ایس ایل کا میچ کوئٹہ میں کھیلا جا رہا ہے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب سے آنےوالی گندم فلور ملز کو مہیا کی گئی ہے تاکہ وہ آٹے کی فراہمی یقینی بنائیں، اس لئے آٹے کے بحران پر قابو پا لیا گیا ہے، تخریب کاری کے خاتمے اور امن کی بحالی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تخریب کاری کو اللہ ہی ختم کرسکتا ہے لیکن حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنے جوانوں اور آفیسر ان کے خون کی قربانی دیکر اس ناسور کو ختم کرنے کیلئے کوشاں ہیں، ریٹائرڈ ہونے والے سرکاری آفیسران کو اخلاقی جرا ت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سرکاری گاڑیاں واپس کرنی چاہئیں اس کیلئے قانون کے مطابق اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، ریکوڈ ک منصوبے کے حوالے سے 3ملین ڈالر کی پہلی قسط مل چکی ہے اب کام کا آغاز ہو گیا ہے اس موقع پر کوارڈینیٹر بابر یوسفزئی نے کہا ہے حکومت اور قانو نافذ کرنے والے ادارے امن کی بحالی کیلئے اقدامات اٹھا رہے ہیں، پشاور واقع کے بعد سیکورٹی کو مزید موثر بنایا گیا ہے عوام کی سہولت کیلئے آٹا فروخت کرنے والے پوائنٹ کی تعداد 20کر دی ہے، پی ایس ایل میچ کے تمام اخراجات پاکستان کرکٹ بورڈ کے تعاون سے ہو رہے ہیں، اس میںحکومت کوئی خرچہ نہیں کر رہی تقریباً28سال بعد کوئٹہ کے شہریوں کو انٹرنیشنل کرکٹ دیکھنے کا موقع مل رہا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں