مغربی ملکوں کی جانب سے فراہم ہتھیاروں کو روس پر حملوں کیلئے استعمال نہیں کیا جائے گا، جرمنی

برلن (مانیٹرنگ ڈیسک ) جرمن چانسلر نے کہا ہے کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ مغربی ملکوں کی جانب سے فراہم کیے گئے ہتھیاروں کو روسی سرزمین پر حملوں کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔ اتوار کو شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں جرمن چانسلر اولاف شولس نے کہا کہ صدر زیلنسکی کے ساتھ اس نکتے پر اتفاق ہوا ہے۔ یوکرین کے مغربی اتحادیوں نے روسی حملے کو پسپا کرنے کے لیے کیئف کو جدید راکٹ، میزائل سسٹم اور ٹینک فراہم کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ دوسری جانب روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین کی جنگ میں جرمنی جیسے ملکوں کی مداخلت کا موازنہ جنگ عظیم دوم کے دور سے کیا ہے جب روسی قوم کو اتحادیوں کیخلاف جدوجہد کرنا پڑی تھی۔ صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ ہمیں بار بار مجبور کیا جاتا ہے کہ مغرب کی اجتماعی جارحیت کا مقابلہ کریں۔ انہوں نے یہ بات دوسری عالمی جنگ میں سٹالن گراڈ میں سوویت یونین کی فتح کے 80 برس پورے ہونے کے موقع پر منعقد تقریب کے دوران کہی۔ تاہم جرمن چانسلر نے اپنے انٹرویو میں ایک سوال کے جواب میں صدر پیوٹن کے اس موازنے کو مسترد کیا۔ انہوں نے روسی صدر کے حوالے سے کہا کہ ان کے الفاظ مضحکہ خیز تاریخی موازنے کا حصہ ہیں جو وہ یوکرین پر اپنے حملوں کو جواز بخشنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ اولاف شولس نے کہا کہ یوکرین پر حملے سے متعلق کوئی توجیہہ پیش نہیں کی جا سکتی۔ ہم اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر یوکرین کو جنگی ٹینک فراہم کر رہے ہیں تاکہ وہ اپنا دفاع کر سکے۔ ہم نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ بھیجے جانے والے ہر ہتھیار کا بغور جائزہ لیا ہے۔ اتحادیوں کے ساتھ قریبی رابطہ ہے جس کی ابتدا امریکہ سے کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح اتفاق رائے سے کیے گئے کام کشیدگی کو مزید بڑھاوا دینے سے روکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں