خضدار میں قبائل کی اراضی پر قبضہ گیری کی اجازت نہیں دے سکتے، مولاناواسع

کوئٹہ:جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے صوبائی امیر رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالواسع صوبائی جنرل سیکریٹری رکن قومی اسمبلی مولانا سیّد آغا محمود شاہ نے کہا ہے کہ خضدار کے مختلف قبائل کی صدیوں سے جدی پشتی اراضی کی قبضہ گیری پرجمعیت علماء اسلام خاموش نہیں رہ سکتی اورقابل کاشت اراضی پر مختلف طریقوں سے قبضہ کرنے کی کوششوں کی سختی مذمت کرتے ہوئے انتظامیہ اور ملوث حکام کو متنبہ کرتی ہے کہ ظلم اور ناانصافی کے طور طریقوں سے بلوچستان کے عوام پہلے زخم خوردہ ہیں، اس قسم کی ناانصافی سے عوام میں احساسِ محرومی کے ساتھ اشتعال پیدا ہونے کا خدشہ ہے جس کے نتائج خطے اور صوبے کے مفاد میں ہرگز نہیں ہیں، انہوں نے کہا کہ پہلے بھی مقامی سطح پر ہمارے ساتھیوں نے اس ناروا عمل کے خلاف آواز اٹھائی تھی کہ خضدار میں مختلف قبائل کے اراضی پر قبضہ کیا جارہا ہے اورلوگوں کو اپنے قیمتی اراضی سے بے دخل کیا جارہا ہے لیکن کوئی شنوائی نہ ہوئی،خضدار کے مختلف قبائل کے ساتھ ناانصافی کے خلاف جمعیت علماء اسلام بلوچستان عوام کی حقیقی آواز بن کر ہرفورم پر موثر آواز بلند کرے گی انہوں نے خبردار کیا کہ اس طرح کے قبضہ گیری کی وجہ سے حکومت و قبائل میں تصادم کی صورت اختیار کرسکتی ہے جو صوبے کے مفاد میں ہرگز نہیں ہے انہوں نے کہاکہ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اس صورت میں کے تمام ہمدردیاں خضدار اور بلوچستان کے قبائل کے ساتھ ہوگی انہوں نے کہا یہاں کے قبائل ہیں سات سوسال سے ان اراضیات کے مالک اسلامی شرعی اور قبائلی اور ضابطہ دیوانی قلات کے ریکارڈ گواہ ہیں کہ یہاں کی اراضی قبائل کی ہیں انہوں نیکہاکہ ہماری کوشش ہوگی کسی انتشار یا خدا نخواستہ کسی حادثے سے قبل سرکار اس عمل سے دستبردار ہوجائے مگر حالات کی سنگینی کی ذمہ داری موجودہ نااہل حکومت پر عائد ہوگی انہوں نے کہا جس جبری انداز میں اراضی پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ہم قطعاً اجازت نہیں دے سکتے کیونکہ صدیوں سے یہ اراضی کے مالک یہاں کے قبائل ہیں جن کے سارے ثبوت موجود ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں