بلوچستان میں کوئی قانون نہیں، انتظامیہ اور بیورو کریسی سرداروں، نوابوں کی ذاتی ملازم ہے، کوئٹہ بار ایسوسی ایشن
کوئٹہ (آن لائن) کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے صدر ملک عابد کاکڑ ایڈووکیٹ۔ جنرل سیکرٹری چنگیز حئی بلوچ ایڈووکیٹ۔ نائب صدر کوئٹہ محمد عباس کاکڑ ایڈووکیٹ، نائب صدر سریاب جہانزیب مری ایڈووکیٹ۔ نائب صدر کچلاک سید نصیب اللہ آغا ایڈووکیٹ، جوائنٹ سیکریٹری ملک احمد بلال کاکڑ ایڈووکیٹ، فنانس سیکریٹری عبداللہ شیرانی ایڈووکیٹ، اور لائبریری سیکرٹری اسداللہ اچکزئی نے اپنے مذمتی بیان میں مزید کہا ہے کہ کوئٹہ بار شدید الفاظ میں مزمت کرتی ہے اور کل تمام عدالتوں کا بائیکاٹ کا اعلان کرتی ہے۔ بلوچستان میں لا اینڈ آرڈر نام کی کوئی چیز موجود نہیں ہے اور جتنی بھی سول انتظامیہ جس میں بیوروکریسی ہے وہ ان سرداروں اور نوابوں کی ذاتی ملازم بنی ہوئی ہے کسی بھی ایریا میں جہاں بھی یہ سردار نواب ہیں ان کو سرپرستی حاصل ہے یہ غریب اور مظلوم عوام پر ظلم اور جبر کرتے ہیں۔انتظامیہ کے کمشنر ڈپٹی کمشنر تحصیلدار وہ ان کے ماتحت ہوتے ہیں اور کسی قسم کا کوئی ان کے خلاف ایکشن نہیں لیتے ہیںیہ تو ایک واقعہ ہے جو منظر عام پر آیا ہے اس طرح کے بلوچستان میں ہزاروں واقعات ہوتے ہیں لیکن انتظامیہ ان سرداروں نوابوں کی وجہ سے جون ان کو رپورٹ نہیں کرتی ہے۔اور منظر عام پر نہیں لاتے ہیںاور لوگوں کو ڈرایا جاتا ہے اور دھمکیا جاتا ہے۔اور خوفزدہ کیا جاتا ہے اس طرح کے سینکڑوں واقعات پہلے بھی رونما ہوچکے ہیں اور بلوچستان کے مختلف ایریاز میں لیکن یہ طاقتور ہیں ان کو بدقسمتی سے ان کو ریاست کی سرپرستی حاصل ہے بدقسمتی ہے پھر ریاست ایسے لوگوں کو ٹھپے مارکر آگے لا کر الیکشن جتواتی ہے اور اصل عوامی نمائندوں کو نہیں چھوڑا جاتا ہے فرعون اپنے وقت میں اس طرح کیا کرتا تھا اور آج اس دور میں بدقسمتی سے بلوچستان میں ریاست کی کوئی رٹ نہیں ہے اور یہاں آئے روز بلوچستان میں سرداروں کی فیکٹری لگی ہوئی ہے اور آئے روز نئے سردار میر معتبر ٹکری بنائے جارہے ہیں۔ جو صرف اور صرف سیاسی عمل کو روکنے کیلئے اور بلوچستان کی جو عوام ہے اپنے حقوق کی بات نہ کر سکے پورا بلوچستان جو ہے ہماری مائیں بہنے اور پورا بلوچستان جو ہے وہ دلخراش واقعات پر افسردہ ہے کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کل 22.2.23 مکمل ہڑتال کی کال دیتی ہے اور عدالتوں کا بائیکاٹ کا اعلان کرتی ہے۔


