باچا خان، سردار عطاء اللہ مینگل و ملک عبدالعلی کاکڑ نے جمہوریت کی بحالی میں تاریخ ساز کردار اداکیا، اے این پی

کوئٹہ;عوامی نیشنل پارٹی کے سابق صوبائی صدر کمانڈر خدائیداد خان، سابق سینیٹر داؤد خان اچکزئی ایڈووکیٹ، ملک محراب خان کاکڑ، سردار فرید اللہ دمڑ، جمیل گلستان، حضرت افغان، اسرار احمد پانیزئی، اکبر خان ناصر، شیخ زمرک خان مندوخیل، ڈاکٹر غلام صدیق کاکڑ، خدائیداد بھٹی، حضرت علی کاکڑ، عطاء محمد افغان، ظفر خان افغانی اور محمد یار کلی وال نے اپنے مشترکہ بیان میں عوامی نیشنل پارٹی کے سابق صوبائی صدر ممتاز قوم دوست جمہوریت پسند اصول پرست صلح جو اور معاملہ فہم رہنماء ملک غلام سرور خان پیر علی زئی کو ان کی چودھویں برسی کے موقع پر ان کی عظیم تر سیاسی، قومی و وطنی خدمات پر زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم کی پوری زندگی مسلسل جدوجہد سے عبارت رہی اور آیام جوانی سے لیکر زندگی کی آخری سانس تک اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے گردوپیش کے حالات و واقعات کا ادراک کرتے ہوئے مظلوم و محکوم اقوام کیلئے تاریخ ساز جدوجہد رقم کی اور عدم تشدد کے فلسفے کا عملی کردار اور مرحوم رہنماء نے پورے صوبے میں مثبت سیاسی و سماجی سرگرمیوں کو فروغ دیئے بردار اقوام کو ایک دوسرے کے قریب تر لانے اور قبائلی جھگڑوں اور عداوتوں کو ختم کرنے میں انتہائی اہم کردار ادا کیا ملک میں آمریت کے خلاف جمہور کے قیام، قوموں کے بنیادی انسانی حقوق کی بازیابی، کثیر الاقوامی ملک میں حقیقی وفاق کے تصور کو عملی جامہ پہنانے، صوبائی خود مختاری اور سماجی انصاف پر مبنی ماحول کے قیام کیلئے نیپ، این ڈی پی اور اے این پی کے پلیٹ فارم سے فخر افغان باچا خان، خان عبدالولی خان کی قیادت میں ملک و صوبے کے دیگر سیاسی زعماء اجمل خان خٹک، افضل خان لالا، نواب خیر بخش مری، سردار عطاء اللہ مینگل، ملک غلام سرور یاسین زئی، سردار عبدالصمد پانیزئی، ملک عبدالعلی کاکڑ، ملک عثمان کاسی، ڈاکٹر عنایت اللہ خان سمیت دیگر کے شانہ بشانہ ہوکر تحریک بحالی جمہوریت میں نہ صرف گراں قدر خدمات سر انجام دی بلکہ ریاستی ظلم و جبر کے خلاف سیاسی کارکنوں کو منظم کرنے میں بھی تاریخ ساز کردار ادا کیا آج ملک میں رہی سہی جمہوریت اٹھارویں ترمیم، قومی وسائل پر دسترس میں عملی پیش رفت جیسے اقدامات ا ن زعماء کی مسلسل پر خلوص سیاسی جدوجہد بے لوث کردار ہی کی مرہون منت ہے اور مرحوم رہنماء نے ہر دور اور ہر قسم کے حالات میں وقتی مصنوعی مراعات و مفادات سے بے نیاز ہوکر ثابت قدمی و مستقل مزاجی کی ایسی تاریخی مشعل راہ روایتیں قائم کی جس پر ہر سیاسی کارکن کو بے جا فخر حاصل ہے اور موصوف نے سیاست اور سیاسی جدوجہد کو وسیلہ مراعات کی بجائے احساس جذبہ و کردار کا آئینہ بنانے میں باوقار کردار ادا کیا۔اور آج مرحوم کی چودھویں برسی ایسے وقت اور حالات میں منارہے ہیں کہ مرحوم کی باکردار عملی سیاسی و شعوری جدوجہد تجدید کرتے ہوئے ملکی علاقائی، عالمی سطح پر پر رونما ہونے والی تبدیلیوں کے اثرات و مضمرات کا باریک بینی سے جائزہ لینا اور ماضی کی پر افتخار تاریخ کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے جاری جدوجہد کو اسفند یار ولی خان کی قیادت میں مزید منظم اور فعال بنانا ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں