بھاگ میں قلت آب کی صورتحال پھر سنگین

بھاگ:آل پارٹیز بھاگ کے زیر اہتمام پینے کے صاف پانی کے مسلے کے حل کیلئے اعلیٰ سطح کا اجلاس زیر صدارت آل پارٹیز اتحاد کے صدر ونیشنل پارٹی کے صوبائی کسان سیکرٹری عبدالستار بنگلزئی منعقد ہوا جس میں جمعیت علماء اسلام،نیشنل پارٹی،جاموٹ قومی موومنٹ،بولان یوتھ اتحاد،بی ایس او (پجار)،جے ایس ایف،بازار یونین،ہندوپنچائیت،پیپلز پارٹی سمیت ہر طبقہ فکر کے لوگوں نے شرکت کی اجلاس سے عبدالستار بنگلزئی،حافظ عبدالرشید گویا،نوراحمد جاموٹ،مولوی محمد یوسف گویا،سابق وائس چئیر مین مقصود احمد ہانبھی،غلام حسین بلوچ،میر اعجاز احمد مغیری،غلام قادر مندرانی،وڈیرہ دلمراد ابڑو،سلیم احمد ابڑو،گیلارام،میر راشد خان حاجیجہ،میر محمد عمر جتوئی،قاضی حفیظ اللہ،فیاض احمد جاموٹ،ارباب داد محمد ایری،خدابخش مغیری ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھاگ شہر کا پینے کے پانی کا مسلہ حساس مسلہ ہے اس وقت ہزاروں کی آبادی پانی نہ ہونے کی وجہ سے نقل مکانی کرچکی ہے جہاں استحصالی قوتوں کے جبر کا تسلسل جاری ہے وہاں پر محکمہ پبلک ہیلتھ کی ستم ظرفی عذاب بن چکی ہے تین واٹر سپلائی اسکیم ہونے کے باوجود پانی کی بوند تک میسر نہیں ہے کئی دیہات اور گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ چکے ہیں کچھی واٹر پلین اسکیم ڈیرہ مراد جمالی ٹو بھاگ،سنی واٹر سپلائی اسکیم،شوران واٹر سپلائی اسکیم جوکہ مکمل طور پر غیر فعال اور کرپشن کی نظر ہوچکے ہیں شوران واٹر سپلائی اسکیم جوکہ 2019میں مکمل ہونی تھی 2020بھی گزر رہاہے لیکن مکمل ہونے کے آثار نظر نہیں آرہے ہیں انہوں نے کہاکہ پاکستان کی سب سے بڑی عدالت عالیہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے بھاگ شہر کے پینے کے پانی کے مسلے پر ازخود نوٹس لیا اور پانی کے فراہمی کے حق میں فیصلہ دیا لیکن محکمہ پبلک ہیلتھ نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا بعدازاں اس موقع پر آل پارٹیز اتحاد کے رہنماؤں نے پرہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ظلم کی انتہا ہے کہ تحصیل بھاگ کو تباہ وبرباد کرنے میں محکمہ ایریگیشن نے کوئی بھی کسر نہیں چھوڑی اور صدیوں قائم گنڈاجات کمیٹی کو ختم کیاگیا اور نان لوکل گنڈاجات کمیٹی بنائی گئی صدیوں پرانے گنڈاجات کمیٹی جس کا چئیرمین اسسٹنٹ کمشنر بھاگ تھا جب کہ ممبران میں ایک ممبر بالاناڑی اور دوسرا ممبر بھاگ سے تھا ان کو ختم کرکے تحصیل بھاگ کو مزید تباہی اور بربادی کی طرف لے جانے کی گہری سازش ہے تاکہ عوام مزید پسماندہ ہوکر نقل مکانی کر کے اپنے زرعی اراضیات کو چھوڑدیں جس کو یہاں کے باشعور لوگ کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کرینگے انہوں نے کہاکہ ندی ناڑی سے پانی کے تقسیم کے حوالے سے جو صدیوں پرانا طریقہ کار ہے کہ پہلے کمانڈ ایریا کے زرعی اراضیات کو آباد کیاجاتا ہے جوکہ ان کابنیا دی حق بنتا ہے جس کوعلاقائی حوالے سے غمی زمینیں کہتے ہیں انہوں نے مطالبہ کیاکہ پرانی گنڈاجات کمیٹی چئیرمین اسسٹنٹ کمشنر بھاگ کی قیادت میں بحال کیاجائے اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے پر فوری طور پر عمل درآمد کرکے بھاگ شہر اور محلقہ علاقوں کو پینے کا پانی فراہم کیاجائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں