صوبے میں عوامی شکایات کے انبار ہیں، سرکاری محکمے مسائلستان بنے ہوئے ہیں، گورنر بلوچستان

کوئٹہ:گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ تقریباً تمام سرکاری محکموں سے متعلق عوام کی شکایات کے انبار لگے ہوئے ہیں جبکہ محکمے خود مسائلستان بنے ہوئے ہیں۔ اس صورتحال کا تقاضا ہے کہ سرکاری محکموں میں اصلاحات اور ان کی کارکردگی بڑھانے کیلئے انقلابی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔ یہ بات انہوں نے سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری کی سربراہی میں جمعیت علمائے اسلام کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جنہوں نے گورنر ہاﺅس کوئٹہ میں ان سے ملاقات کر کے انہیں گورنر بلوچستان کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی۔ اس موقع پر گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے تمام علما کرام پر زور دیا کہ وہ معاشرہ کے سدھار اور سماجی حالات کی بہتری کیلئے کیے جانے والے اقدامات میں تعاون کریں۔ علاوہ ازیں گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں تعلیم اور صحت کے شعبوں میں میرٹ کی پاسداری کو کیلئے ہمیں سخت فیصلے کرنا ہوں گے انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اس سلسلے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔ انہوں نے منتخب اراکین اسمبلی سے کہا کہ وہ مختلف شعبوں میں موجود مسائل کی نشاندہی کریں اور میرٹ کی بنیاد پر معاملات کو آگے بڑھانے میں ہم سے تعاون کریں اور ہر حال میں قومی مفاد کو ذاتی مفاد پر ترجیح دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاوس کوئٹہ میں بی این پی کے پارلیمانی لیڈر ملک نصیر احمد شاہوانی کی قیادت میں مبارک کیلئے آنے والے صوبائی اسمبلی کے اراکین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی نے ہمیں عوام کی بے لوث خدمت کا نادر موقع دیا ہے، ہمیں چاہیے کہ اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بلوچستان کی عوام کی بے لوث خدمت کی ایک قابل تقلید مثال قائم کریں۔ گورنر بلوچستان نے مبارکباد کیلئے آنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر ایم پی ایز پر مشتمل نے گورنر سے درخواست کی کہ صوبہ میں وفاقی اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے پر توجہ دیں، خاص طور سے ہائر ایجوکیشن کی بہتری، پبلک یونیورسٹیز کی مالی مشکلات کو دور کرنے میں کردار ادا کریں اور مختلف اضلاع میں موجود یونیورسٹی کیمپس کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کیلئے بھرپور کوششیں جاری رکھیں۔ انہوں نے اس بات کو سراہا کہ گورنر ہاﺅس اینڈ سیکرٹریٹ میں اعلیٰ اور تجربہ کار آفیسرز کی ایک اچھی ٹیم موجود ہے اور ان کی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ کیا جانا چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں