دنیا کی جامعات آرٹیفشل انٹیلی جنس پر جاچکی، یہاں اساتذہ تنخواہوں، بسیں ایندھن سے محروم ہیں، ثنا بلوچ

کوئٹہ (انتخاب نیوز) بلوچستان اسمبلی اجلاس میں بی این پی کے رکن ثناءبلوچ نے کہا کہ دنیا بھر کی جامعات آرٹیفیشل اینٹیلیجنس پر جاچکی ہیں ہمارے بچے اور استاتذہ تنخواہوں، بسوں کے ایندھن سے محروم ہیں ۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں تعلیمی اداروں میں انقلابی تبدیلیوں کی ضرورت ہے جامعات کو بیل آﺅٹ پیکج کے ساتھ ساتھ بہتر لیڈر شپ دینے سے انکی حالت بہتر بنائی جاسکتی ۔انہوں نے کہا کہ رخشان یونیورسٹی کے لئے مختص جگہ کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت ایک چھو ٹے ادارے کو دے دیا گیا ہے اور اس عمل میں منتخب نمائندے کو اعتماد میں بھی نہیں لیا گیا۔ بی این پی کے رکن صوبائی اسمبلی ثناءاللہ بلوچ نے قرار داد پیش کرتے ہوئے کاہ کہ ہر گاہ کہ بلو چستان آمد و رفت کے تمام جدید ذرائع سے محروم ہے جس کی وجہ سے صوبے کی معاشی اور سما جی تر قی مکمل طورپر جمود کا شکار ہے ۔ رخشان ڈویژن بلو چستان کے ایک تہائی یعنی 1لاکھ کلو میٹر پر مشتمل خطہ ہے جس کے قیام سے لے کر آج تک کوئی بڑامنصوبہ شروع نہیں کیا گیا ۔ خاران ڈویژنل ہیڈ کوارٹر کو ملانے و الی سڑک خاران احمد وال روڈ اور مکمل رخشان ڈویژن کی شہ ر گ کہلانے والی خاران بسیمہ روڈانتہائی نا گفتہ بہ حالت میں ہے ۔ لہٰذا یہ ایوان صوبائی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ وہ وفا قی حکومت سے رجوع کرے کہ وہ بلو چستان کی معاشی تر قی میں اہمیت کے حامل خاران احمد وال روڈ اور خاران بسیمہ روڈ کو وفا قی تر قیا تی اسکیم میں تر جہی بنیادوں پر شامل کرکے اس پر فی الفور کام شروع کر نے کو یقینی بنائے ۔قرار داد کی موضونیت پر بات کرتے ہوئے ثناءبلوچ نے کہا کہ سڑکیں صنعتی ،تعلیمی اور معاشی ترقی کی ضامن ہوتی ہیں بلوچستا ن کے تمام اضلاع موٹر وے اور اچھی سڑکوں سے محروم ہیں ۔خاران، چاغی، نوشکی صوبے کے معدنی وسائل کے لحاظ سے بھی اہم علاقے ہیں رخشان ڈویژن صوبے کے نصف کے برابر ہے اس پر کبھی بھی توجہ نہیں دی گئی خاران کو جام کمال نے پسماندہ رکھنے کی کوشش کی ۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت حادثات سے نجات دلوانے ، تعلیمی بہتری کے لئے خاران احمدوال اور خاران بسیمہ روڈ کو پی ایس ڈی پی میں شامل کرے ۔قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے جمعیت علماءاسلام کے رکن میر زابد علی ریکی نے کہا کہ جس ضلع میں مواصلاتی نظام نہ ہو وہ ترقی نہیں کرسکتا ہم نے کوشش کی مگر مرکز اور صوبے نے واشک خاران پر توجہ نہیں دی ہے ریکوڈک کے لئے بھی مذکورہ شاہراہیں اہم ہیں لہذا ان کر ترجیحی بنیادوں پر کام شروع کیا جائے ۔ایوان نے قرار داد کو منظور کرلیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں