مستونگ میں ضلعی انتظامیہ کی پشت پناہی سے ہماری زمینوں پر قبضے کیے جارہے ہیں، سمالانی قبائل کی پریس کانفرنس

کوئٹہ :قبائلی و سیاسی رہنماءجاوید اقبال سمالانی ، میر شیر علی سمالانی میر زوہیب سمالانی میر محمد عارف سمالانی نے کہا ہے کہ ڈپٹی کمشنر مستونگ اوردیگرا نتظامی افسران کی پشت پناہی کی وجہ سے لینڈ مافیا ہماری زمینوں پرقابض ہے انتظامیہ لینڈ مافیا کے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے سمالانی قوم کے معتبرین کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرکے انہیں گرفتار کر رہی ہے جس کی ہم کسی بھی صورت اجازت نہیں دیں گے ، حکومت فوری طور پر ڈی سی مستونگ ،لیویز ، سیٹلمنٹ آفیسران ، تحصیلداران اور پٹواریوں کو تبدیل کرے بصورت دیگر ہم عید کے بعد کفن پوش مظاہرہ اور خود سوزی کرنے پر مجبور ہونگے یہ بات انہوں نے جمعرات کو اپنی رہائشگاہ پر اپنے ساتھیوں میر عرفان سمالانی، میر عزیز سمالانی سمیت دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ ہماری جد ی پشتی اراضیات موضع متورہ و متورہ غربی تحصیل دشت ضلع مستونگ میں موجود ہے ،یہ زمینیں پاکستان بننے سے قبل 1962-64 کو پہلے بندوبست میں بھی ہمارے اندراجات ہوئے تھے اور مذکورہ موضع کے اصل مالک وہی ہیں جو ریکارڈ میں درج ہے ، ہماری ساتویں پشت ان اراضیات پر موجود اور قابض ہے، انہوں نے کہا کہ مذکورہ زمین کا 40سال سے تنازعہ چلا آرہا ہے اور عدالتوں میں کیسز زیر سماعت رہے ہیں 10اکتوبر 2019 کو بعدالت بندوبست قلات ریجن بامقام مستونگ مقدمہ نمبر18/2018رحمت اللہ وغیر بنام اللہ بخش داخل کیا گیا اور عدالت میں موضع متورہ غربی کے تمام انتقالات منسوخ کرنے کا حکم دیا ، انہوں نے کہا کہ کیس نمبر 59/222میر احمد ولد محمد کریم بنام ڈاکٹر ناصر سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کی عدالت میں داخل کیا گیا ایس ایم ڈی آر نے 12جنوری 2023 کو حکم جاری کرتے ہوئے تصدیق کی کہ موضع متورہ غربی میں غیر قانون انداراجات ہوئے اور غلط لوگوں کے نام انتقال کئے گئے اور نوٹیفکیشن کے ذریعے حکم دیا کہ تین ماہ کے اندر اندر موضع کو پیمائش کر کے انتقالات اصل مالکان کے نام کئے جائیں، جس پر عملدرآمد نہ ہونے کے بعد عدالت عالیہ میں سی پی لگائی گئی ،اور ایس ایم بی آر حکومت بلوچستان ڈپٹی کمشنر مستونگ، سیٹلمنٹ آفیسر قلات ریجن بامقام مستونگ کے نام فائل کی اور 5اپریل 2022کو موضع متورہ غربی کیلئے اس نوٹیفکیشن کو مد نظر رکھتے ہوئے 1962-64کے ریکارڈ کے مطابق پیمائش کی جائے ، لینڈ مافیا نے عدالت احکامات کو پس پشت ڈال کر اسلحہ کے زور پر متنازعہ زمین پر تعمیرات شروع کر دیں جس کیخلا ف ہماری قوم نے اسسٹنٹ کمشنر دشت کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور تحریری درخواست دی ، جس پر 15دن کیلئے کام کو روکا گیا اس کے بعد دوبارہ بغیر کسی روک ٹوک کے کام شروع کر دیا گیا ، جس کیخلاف ڈپٹی کمشنر مستونگ کو لینڈ مافیا کی جانب سے شروع کام کو رکوانے کی درخواست دی تو مذکورہ آفیسر نے موضع متورہ غربی کا ریکارڈ بندوبست قلات ریجن بمقام مستونگ میں موجود ہے اس کیخلاف کسی کارروائی کا حق نہیں رکھتا ،2فروری 2023کو اپنی زمینوں پر قبضے کیخلاف کوئٹہ کراچی شاہراہ پر دھرنا دیا اسسٹنٹ کمشنر دشت نے مذاکرات کر کے دھرنا ختم کرایا اور بعد میں ہماری قوم کے سفید ریش معززین کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا، انہوں نے کہا کہ اے سی دشت نے غیر قانونی احکامات کے ذریعے لیویز فورس کے 5افراد کو لینڈ مافیا کے قبضے کو دوام دینے کیلئے تعینات کیا ، حالانکہ یہ تعیناتی غیر قانونی تھی ، ہم نے کھلی کچہری میں بھی اپنا موقف پیش کیا لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی ، ڈپٹی کمشنر ، اے سی ، لیویز اہلکار ، لینڈ مافیا کی پشت پناہی کر رہے ہیں اور ہماری خلاف غیر قانونی اقدامات کئے جا رہے ہیں، اگر ہمیں انصاف نہ دیا گیا اور لینڈ مافیا کیخلاف کارروائی نہ کی گئی تو ہم احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے ، اور عید کے بعد سمالانی قوم کفن پوش دھرنا دینے کیساتھ ساتھ خود سوزی کریں گے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ دار حکومت اور متعلقہ حکام پر عائد ہوگی ، ایک سوال کے جواب میںانہوں نے کہا کہ ہماری 450ایکڑ اراضی پر قبضہ کیا ہوا ہے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے

اپنا تبصرہ بھیجیں