بی بی عصمت پبلک لائبریری خداباداں
تحریر حضور بخش قادر
پنجگور کے علاقے خدابادان میں بی بی عصمت پبلک لائبریری کی افادیت خصوصاً پرنسپل گورنمنٹ گرلز کالج خدابادان میڈم فرزانہ ہاشم کی انتھک محنت اور جہد مسلسل نےنہ صرف ایک بوسیدہ کالج کواپنی پاؤں پر کھڑا کیا ہے بلکہ لائبریری جیسی ایک علمی خزانہ بھی اہل علم کے لیے ایک عظیم تحفہ سے کم نہیں ہے جہاں بیک وقت پچاس سے زائد بچیاں ایک اچھے ماحول میں نایاب کتابوں سے مستفید ہوکر ایک خوبصورت مستقبل کی طرف محو سفر رہتی ہیں گزشتہ روز پنجگور پریس کلب کی ٹیم نے گرلز کالج خدابادان کا دورہ کیا اور لائبریری کا بھی جائزہ لیا گرلز کالج خدابادان کسی بھی علمی درسگاہ سے کم نہیں ہے جس وقت کالج نے تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز کیا اس وقت یہ کالج کسی بھوت بنگلہ سے کم نہ تھا بلڈنگ نامکمل تھی اور کالج میں اسٹاف بھی نہیں تھا صرف پرنسپل کے زریعے کالج کو منجھدار میں پھنسے ہوئے کشتی کی طرح دھکا دیا گیا بیشتر لوگوں کا خیال تھا کہ یہ کشتی منجھدار سے نکلنے کی بجائے ڈوب جائے گی مگر کہتے ہیں کہ جن کے ارادے ہوں پختہ اس کے آگے کوئی بھی چیز رکاوٹ نہیں بن سکتی بس ارادوں میں پختگی کی ضرورت ہوتی ہے میڈم فرزانہ ہاشم نے انہی جذبات کے تحت پنجگور کے ایک پسماندہ علاقے میں نسل نو کے لیے ایک ایسے باغ کی آبیاری کی ہے جس کے ثمرات آس پاس کو بھی منور کررہی ہیں کالج ماشاءاللہ ایک بہترین ڈسپلن کے ساتھ تدریسی سرگرمیوں کا محور بنی ہوئی ہے اور کالج میں جو لائبریری ہے وہ ایک اچھے کل کی نوید ہونے کے ساتھ میڈم فرزانہ کی اپنے لوگوں سے سنجیدگی اور انکے کل کو ایک خوبصورت راستے پر ڈالنے کی واویلا انگیز ثبوت ہے بی بی عصمت لائبریری اپنی اہمیت کے اعتبار سے بہت ہی اہم ہے کیونکہ یہ خواتین کے لیے پنجگور کی پہلی لائبریری ہونے کا اعزاز رکھتی ہے اس سے پہلے پنجگور میں خواتین کے لیے کوئی ایسا لائبریری نہیں تھا جہاں کالج اسکول اور یونیورسٹیوں کی بچیاں آکر اپنا اسٹڈی ہوم ورک کرتیں بحرحال بونستان کے بعد خدابادان بی بی عصمت پبلک لائبریریاں علم کا شوق رکھنے والوں کے لیے آئیڈیل ہے اور جب ہم لائبریریوں کو اہمیت دینگے تب جاکر ہمارے کل کے حالات ایک بہتر سمت پکڑ سکتے ہیں علم کا شوق اور ذوق رکھنے والے افراد معاشرے کو حالات کے رحم وکرم پر چھوڑنے کی بجائے اپنے آس پاس میں اسطرح کی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی اور اپنی استعداد کے مطابق مدد ووکمک فراہم کریں بی بی عصمت پبلک لائبریری کے لیے جس نے جو تعاون کیا ان کا شمار یقننا عظیم لوگوں میں سے ہوتا ہے نجگور کے ہر گاؤں اور محلے میں اس طرح تعلیم کی اہمیت کو سمجھنے کی ضرورت ہے اگر میڈم فرزانہ ،عطاء مہر ساتھی محدود وسائل میں رہ کر اتنے بڑے کام کرسکتے ہیں تو باقی لوگ ملکر کیوں نہیں کرسکتے بس پختہ ارادوں اور نیک نیتی کی ضرورت ہے اس طرح کے باغات کی آبیاری ہم ان خزانوں تک پہنچ پائیں گے جو کھبی بھی ہمیں دوسروں کی محتاج نہیں ہونے دینگے خدارا اپنے تعلیمی اداروں کو اون کریں جس طرح دنیا تیزی سے آگے بڑھ رہا اور ہمارا معاشرہ تنزلی کی طرف بہت ہی خطرناک ہوگا اگر ہم نے اپنی زمہ داریوں کا ادراک نہیں کیا۔