صوبے میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں،عثمان کاکڑ

کوئٹہ:پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر وسینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا ہے کہ صوبے میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، موجودہ حکومت کے پاس کسی بھی قسم کا کوئی اختیار نہیں ہے اٹھارویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ میں چھوٹے صوبوں کی تلفی کرنے کی کوشش کی گئی تو پشتونخواملی عوامی پارٹی دیگر اپوزیشن کے ساتھ ملکر سخت احتجاج کرنے پر مجبو رہوں گی۔ان خیالات کا اظہا رانہوں نے پشتو زبا ن کے نجی ٹی وی چینل بات چیت کر تے ہوئے کیا۔عثمان خان کاکڑ کا کہنا تھا کہ ہے کہ صوبے کے کئی اضلاع پشین، قلعہ عبداللہ، کوئٹہ، قلعہ سیف اللہ، مستونگ، چاغی، ژوب اور زیارت میں ٹڈی دل کے حملوں کی وجہ سے تمام فصلات تباہ ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے زمیندار طبقہ نان شبینہ کے محتاج ہو چکے ہیں، ماضی میں زمینداروں کو بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ اور خشک سالی کی وجہ سے کچھ نہیں ملا، اس بار اچھی بارشیں ہونے کے بعد زمیندار طبقے کو امید ہو چلی تھے امسال انہیں اچھی اور بہتر فصل مل جائے گی مگر ٹڈی دل کے حملوں کے باعث ایسا کچھ نہیں ہوا اور صوبے میں قائم نا اہل حکومت نے زمیندار ایسوسی ایشن کو کوئی ریلیف فراہم نہیں کی جس کی وجہ سے فصلات اور باغات مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں،انہوں نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے نام پر سیاست کی جا رہی ہے اور صوبے کے عوام کورونا جیسے وبا کا مقابلہ کر رہی ہے مگر حکومت کی جانب سے کوئی اقدام نہیں اٹھایا جا رہا،انہوں نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم میں وفاقی حکومت نے اگر کوئی مداخلت کی یا چھیڑنے کی کوشش تو ہم سخت اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے جس کی تمام تر ذمہ داری وفاقی حکومت پر عائد ہو گی کیونکہ چھوٹے صوبوں کو پہلے بھی اختیار نہیں تھے اور اب دوبارہ سازش کے تخت اختیارات چھینے کی سازش کی جا رہی ہے۔